نمازِ جنازہ میں قیام کی حیثیت

December 10, 2021

تفہیم المسائل

سوال: اگر نمازِجنازہ امام بیٹھ کر پڑھائے تو اس صورت میں نمازِ جنازہ ہوجائے گی یا نہیں ؟ (عبداللہ ، اوگی ، مانسہرہ)

جواب: قیام نمازِ جنازہ کا رُکن ہے ،لہٰذا بغیر عذر بیٹھ کر یا سواری پر سوار ہوکر نماز ِ جنازہ پڑھنا اور پڑھانا جائز نہیں ہے اور اس کا اعادہ لازم ہے، البتہ عذر کی صورت میں بیٹھ کر نمازِ جنازہ پڑھنا جائز ہے اوراگر امام قیام سے عاجز ہو تواس کے لیے بیٹھ کر نمازِ جنازہ پڑھانا جائز ہے ،اس کے پیچھے مقتدی کھڑے ہوکر نمازِ جنازہ اداکریں ۔

درمختار میں ہے :ترجمہ:’’ نمازِ جنازہ کے ارکان میں سے ایک رکن قیام ہے ،لہٰذا بلاعذر بیٹھ کر نمازِ جنازہ پڑھنا جائز نہیں ہے ‘‘۔ اس کے تحت علامہ ابن عابدین شامی لکھتے ہیں: ترجمہ:’’ اگر ولی (یعنی نمازِ جنازہ پڑھانے والا) بیمار ہو اور وہ بیٹھ کر نمازِ جنازہ پڑھائے اور لوگ اس کی اقتداء میں کھڑے ہوکر نمازِ جنازہ پڑھیں تو امام ابوحنیفہ ؒاورامام ابو یوسفؒ کے نزدیک سب کی نماز صحیح ہوگی ، (ردالمحتار علیٰ الدرالمختار ،جلد2،ص:106)‘‘۔

علامہ طحطاوی لکھتے ہیں :ترجمہ:’’ نمازِ جنازہ کے صحیح ہونے کی شرائط میں سے ایک شرط نماز یہ ہے کہ نمازِ جنازہ پڑھانے والا بلاعذر بیٹھ کر نمازِ جنازہ نہ پڑھائے، البتہ عذر کی صورت میں بیٹھ کر نمازِ جنازہ صحیح ہے ،مثلاً وہ بیمار ہے ، خواہ امام ہی کیوں نہ ہو ، پس اس نے بیٹھ کر نماز پڑھائی اور لوگ اس کے پیچھے بیٹھ کر نماز پڑھیں توامام ابو حنیفہ اور امام ابو یوسف رحمہما اللہ کے نزدیک نمازِ جنازہ صحیح ہوگی ،(طحطاوی ،جلد1، ص:582)‘‘۔

غرض جنازہ پڑھانے والا اگر میت کا ولی نہ ہو تو افضل اور بہتر یہ ہے کہ ایسا عالمِ باعمل نمازِ جنازہ پڑھائے جو قیام کی قدرت رکھتاہو ،تا کہ کسی کو تردُّد نہ ہو،کیونکہ الحمدللہ !موجودہ دور میں ہر جگہ علماء بآسانی دستیاب ہیں، اس کے باوجود اگر کسی شخص نے صحیح عذر اور مجبوری کی وجہ سے بیٹھ کر نمازِ جنازہ پڑھائی ،جبکہ اس کی اقتدا ءمیں نماز پڑھنے والے کھڑے ہوکر نماز پڑھتے ہوں، تو سب لوگوں کی نمازِ جنازہ صحیح ہوگی ۔

اپنے مالی وتجارتی مسائل کے حل کے لیے ای میل کریں۔

tafheemjanggroup.com.pk