توانائی کی بچت والے گھروں کی تعمیر

December 25, 2021

انرجی ایفیشنٹ (توانائی کی بچت ) سے مراد وہ گھر ہے، جہاں آپ توانائی کا دانشمندانہ ا ستعمال کریں یا پھر توانائی کے ایسے متبادل کا انتخاب کریں جو آپ کی جیب اور ماحول پر گراںنہ گزرے۔ متبادل ذرائع میں شمسی توانائی کافی مقبول ہے اور بجلی کے حصول کے لیے اس پر مکمل طور پر انحصار کیا جاسکتاہے۔

چاردیواری کی تیاری

عمارت کے احاطے میں بیرونی اور اندرونی دیواریںاور جگہیں سب شامل ہوتی ہیں۔ دیواریں، چھتیں، فرش، کھڑکیاں اور دروازے سب مل کر عمارت کی شکل سامنے لاتے ہیں۔ اگر اسی خاکے میںمؤثر توانائی والے پہلو شامل کرلیےجائیں،جیسے کم توانائی سے ملنے والی بھرپور روشنی، حرارت ، ٹھنڈ ک اور ہواکی آمد روفت کا بہتر نظام موجود ہو تو توانائی پر آنے والے اخراجات میں کافی حد تک کمی آسکتی ہے۔ اپنے گھر کا تعمیراتی ڈھانچہ کھڑا کرتے وقت آپ درج ذیل اقدامات کرسکتے ہیں:

٭ دیواروں میں کسی قسم کا رخنہ نہ ہو ، بھرائی کرکے ہر قسم کے لیکیج کو بند کیا جائے۔

٭ہوا کی آمدورفت میںرکاوٹ نہ ہو۔

٭ چھت کو ٹھنڈا رکھنے کے لیے اس کے اوپر پودے وغیرہ یا دھوپ کی شد ت سے بچنے کیلئے شیٹ وغیرہ لگائی جائے۔

٭ زمین کے اندر بھی سرنگیں بنائی جائیں، جس سے ہوا کا گزر ہوتا ہو۔

٭ دیواروںکے ساتھ درخت لگائے جائیں، جن کا سایہ ان پر پڑتاہو۔

سولر پینل

بجلی کی لوڈ شیڈنگ سے بچنے اور بلاتعطل بجلی حاصل کرنےکے لیے توانائی کے متبادل ذرائع کو تلاش کرنے کی ضرورت ہے۔ اس کا سب سے آسان اور سستا حل سولر پینل ہیں۔ اگرچہ تین طرح کے سولر پینلز دنیا بھر میں استعمال ہوتے ہیں، سنگل کرسٹل سیلیکون پینلز یا مونو کرسٹلائن، پولی سیلیکون پینلز یا پولی کرسٹلائن اور ٹی ایف ٹی پینلز، مگر صارفین اکثر سنگل کرسٹل سیلیکون یا پولی سیلیکون پینلز کا انتخاب کرتے ہیں اوراسی طلب کی وجہ سے مارکیٹ میں ان کی بھرمار ہے۔

شمسی توانائی پر منتقل ہونے کے حوالے سے ماہرین مشورہ دیتے ہیں کہ ایل ای ڈی لائٹس، ڈی سی انورٹر والے ریفریجریٹرز، فریزر اور ایئرکنڈیشنرز کے استعمال سے بجلی کے لوڈ کو کم کیا جاسکتا ہے۔ ملک کے بیشتر علاقوں میں شمسی توانائی گھریلو صارفین کا انتخاب بنتی جارہی ہے۔ ملکی توانائی کی صورتحال میں شہریوں کے لیے یہ لوڈشیڈنگ سے نجات کا واحد ذریعہ ہے جو کہ سورج کی بدولت طویل عرصے تک کے لیے کارآمد ہوتی ہے۔ متبادل توانائی کے بہت سارے ذرائع قدرت نے ہمیں عطا کیے ہیں۔

ان کا دانشمندانہ استعمال کرکے ہم بہت سے مسائل سے بچ سکتے ہیں اور ایک آرام دہ زندگی گزار سکتے ہیں۔ سولرپینلز کے بعد سائنس دانوں نے سولر ٹائلز بھی تیار کر لی ہیں جن کی مدد سے سڑکوں اور راہگزاروں پر ان کی تنصیب سے بجلی پیدا کی جا سکتی ہے۔ برطانیہ کی گلاسگو یونیورسٹی کے سائنس دانوں نے ایسی ٹائلز ایجاد کی ہیں، جونہ صرف بجلی پیدا کر سکتی ہے بلکہ انسان کا وزن برداشت کرنے کے ساتھ ساتھ واٹر پروف بھی ہیں۔

ایل ای ڈی لائٹس

ایل ای ڈی لائٹس کے ذریعے بجلی کے بل پر پڑنے والا بوجھ کم کیا جاسکتا ہے کیونکہ یہ بہت کم توانائی استعمال کرتی اور یہ طویل عرصہ تک چلتی ہیں۔ گھر کو روشن رکھنے کیلئے اگر ایل ایڈی لائٹس2 سے17واٹ تک بجلی خرچ کریں تو اس سے ایک تہائی بجلی کی بچت ہوتی ہے۔ ایل ای ڈی لائٹس، مہنگی تو ہوتی ہیں مگر طویل المیعاد استعمال کی بدولت کفایتی ثابت ہوتی ہیں۔

سولر واٹر ہیٹر

سولر واٹر ہیٹر سورج کی حرارت کو ہیٹ انرجی میں تبدیل کرتے ہوئے پانی گرم کردیتاہے۔ اسی لیے اگرآپ کو نہانے، کپڑے یا برتن دھونے کیلئے گرم پانی کی ضرورت ہے تو آپ سولر واٹر ہیٹر لگا سکتے ہیں اور اپنا گیس یا بجلی کا بل کم کرسکتے ہیں۔

بائیو ماس گیس

کچن میںبچ جانے والا کھانا، کچی سبزیاں اور ان کے چھلکے، لکڑی، کھاد، بچ جانے والی چائے کی پتی، خراب ہونےو الی ڈیری مصنوعات وغیرہ سے حاصل ہونے والی گیس کو بائیو ماس گیس کہتے ہیں ۔ اس کو ایک خاص طریقہ کار کے تحت استعمال میںلا کر توانائی حاصل کی جاسکتی ہے ۔

پانی کا ذخیرہ

قطرہ قطرہ دریا بنتاہے ، ،لیکن اگر قطرہ قطرہ گرتا رہے تو پانی کی ٹنکیاںخالی ہو جاتی ہیں۔ اسی لیے تعمیرات میں ایسے نل وغیرہ استعمال کیے جائیں جن سےپانی سست روی سے نکلتا ہو اور پوری پائپ لائن میںپانی کا کوئی رسائو نہ ہو۔ استعمال شدہ پانی کو ری سائیکل کیا جائے تو اس سے بھی توانائی کی بچت کی جاسکتی ہے۔

استعمال شدہ عمارتی مٹیریل

عمارت مسمار کرنے یا تعمیر نو کے دوران جو کنکریٹ یا اسٹیل بچ جاتاہے، اسے ری سائیکل کیا جا سکتا ہے۔ یہ عمل ماحول دوست ہونے کے ساتھ ساتھ لاگت کم کرنے میںبھی معاون ثابت ہوتاہے۔