لوگ پوچھیں گے

January 19, 2022

ابن انشاء

لوگ پوچھیں گے کیوں اداس ہو تم

اور جو دل میں آئے سو کہیو!

یوں ہی ماحول کی گرانی ہے

'دن خزاں کے ذرا اداس سے ہیں

کتنے بوجھل ہیں شام کے سائے

ان کی بابت خموش ہی رہیو

نام ان کا نہ درمیاں آئے

نام ان کا نہ درمیاں آئے

ان کی بابت خموش ہی رہیو

'کتنے بوجھل ہیں شام کے سائے

'دن خزاں کے ذرا اداس سے ہیں

'یونہی ماحول کی گرانی ہے

اور جو دل میں آئے سو کہیو!

لوگ پوچھیں گے کیوں اداس ہو تم؟