شعر و سخن: بنت حوا…

February 25, 2024

بنت حوا ہوں میں یہ مرا جرم ہے

اور پھر شاعری تو کڑا جرم ہے

میں تماشا نہیں اپنا اظہار ہوں

سوچ سکتی ہوں سو لائق دار ہوں

میرا ہر حرف ہر اک صدا جرم ہے

اور پھر شاعری تو کڑا جرم ہے

مجھ میں احساس کیوں ہو کہ عورت ہوں میں

زندگی کیوں لگوں؟ بس ضرورت ہوں میں

یہ مری آگہی بھی مرا جرم ہے

اور پھر شاعری تو کڑا جرم ہے

میرا آنچل جلے اور میں چپ رہوں

ظلم سہتی رہوں اور میں چپ رہوں

جانتی ہوں مرا بولنا جرم ہے

اور پھر شاعری تو کڑا جرم ہے

میرے جذبے رہیں دل کے زندان میں

میری گستاخیاں آپ کی شان میں

آپ کا ذکر بھی تو بڑا جرم ہے

اور پھر شاعری تو کڑا جرم ہے

…گمشدہ لمحے کی تلاش…

کسی آنکھ کے پپوٹوں کے

کھلنے اور بند ہونے کے درمیان

ایک روشنی کا آسمان

اپنی چھب دکھا کے کہیں گم ہو گیا ہے

اور میں کبھی

اپنی آنکھ کی پتلیوں کے

جاگتے ہوئے اندھیروں میں

اسے ڈھونڈتی ہوں

اور کبھی کھلی آنکھ کے قلم سے

لکھے گئے عکس میں

اسے تراشتی ہوں مگر

وہ روشنی کا آسمان

مجھے مل نہیں رہا ہے