برسلزمیں مظاہرین کا یورپین ایکسٹرنل ایکشن کے دفتر پردھاوا، دروازہ توڑدیا

January 25, 2022

برسلز( نمائندہ جنگ )یورپین دارالحکومت برسلز میںمیں کورونا پابندیوں کے خلاف احتجاجی مظاہرےکے دوران برسلز میں یورپین ایکسٹرنل ایکشن کے دفتر پر حملہ کرکے دروازہ توڑ دیا گیا ۔ یہ حملہ گذشتہ روز بلجیم میں کرونا وائرس کے پھیلائو کے حکومتی اقدامات کیخلاف ہونے والے ایک بڑے مظاہرے کےدوران کیاگیا۔مظاہرے میں 50 ہزار سے زائد افراد نے حصہ لیا تھا۔ برسلز میں گذشتہ 2 ماہ کے دوران ہونے والا یہ پانچواں مظاہرہ تھا جس کا اختتام بھی دوسرے مظاہروں کی طرح توڑ پھوڑ پر ہوا۔ہنگامے کے دوران مشتعل افراد نے متعددعمارتوں کے شیشے توڑے جس کے بعد موقع پر موجود پولیس نے مظاہرین پرآنسوگیس کی شیلنگ کی۔ اس کے علاوہ پولیس کی جانب سے پانی کی توپوں کااستعمال بھی کیا گیا۔مظاہرین نے ہاتھوں میں بلجیم کے وزیر اعظم الیگزینڈر ڈی کرو اور متعدد مقامات پر داخلے کے لیے ضروری کووڈکے حفاظتی پاس کے خلاف نعروں والے بینرز اٹھا رکھے تھے۔پولیس کی جانب سےجاری کردہ باقاعدہ اطلاع کے مطابق پولیس نے اس توڑ پھوڑ اور مظاہرے سے قبل توڑ پھوڑ کے آلات اپنی تحویل میں رکھنے پر ڈھائی سو کے قریب افراد کو گرفتار کیا ہے۔ گذشتہ روز کے مظاہرے کے منتظمین کے ساتھ طے ہوا تھا کہ 2 بجے یہ مظاہرہ اختتام پذیر ہوجائے گا لیکن جب 3 بجے تک ایسا نہ ہوا تو تو پولیس نے مظاہرین کو منتشر کرنے کیلئے کارروائی شروع کردی اس دوران چند درجن مظاہرین ارد گرد کی گلیوں میں پھیل گئے اور انہوں نے سرکاری عمارات پر حملے اور گاڑیوں اور موٹر سائیکل سمیت کئی چیزوں کو آگ لگادی۔ اسی میں پلس شومین پر واقع یورپین خارجہ امور EEAS کی عمارت بھی شامل تھی جس پر حملہ کیاگیا۔ واقعہ پر یورپین ایکسٹرنل ایکشن سروس نے ایک ٹویٹ کے ذریعے شدید احتجاج بھی کیا ۔ اس کے علاوہ یورپین خارجہ امور کے سربراہ جوزپ بوریل نے بھی ٹوٹے ہوئے دروازے سمیت ان اشیاء کا معائنہ کیا ۔ اس تمام نقصان پر دارالحکومت برسلز کی حکومت کے عہدیداروں سمیت مختلف سیاستدانوں نے شدید غم و غصے کا اظہار کرتے ہوئے اسے جمہوریت کے تحت حاصل حق اظہار رائے کی آزادی کی روح کے خلاف قرار دیا ہے۔