دائرہ اختیار اور ضمانت منسوخی درخواستوں پر علیحدہ فیصلے جاری

April 05, 2022

اسپیشل کورٹ سنٹرل کی جانب سے دائرہ اختیار اور ضمانت منسوخی کی درخواستوںپر علیحدہ تحریری فیصلے جاری کردیئے گئے ہیں۔

اسپیشل جج سنٹرل اعجاز حسن اعوان نے گزشتہ روز شہباز شریف کی ضمانت منسوخی کیس کی سماعت میں درخواست خارج کرنے کے تحریری فیصلے میں حکم جاری کیا کہ عدالت نے25 مارچ کو مکمل اطمینان کے بعد شہباز شریف کو حاضری سے استثنیٰ دیا۔

حکم نامہ میں کہا گیا کہ ضابطہ فوجداری میں کوئی شق نہیں جو ٹرائل کورٹ کو اپنے فیصلے پر نظرثانی کا اختیار دے، ٹرائل عدالت اپنے ہی فیصلے پر نظر ثانی کا اختیار نہیں رکھتی۔

تحریری حکم نامہ میں کہا گیا کہ ایف آئی اے نے حاضری استثنیٰ کا حکم کالعدم کرکے عبوری ضمانت خارج کرنے کی استدعا کی تھی۔

دوسری جانب اسپیشل کورٹ سنٹرل نے شہباز شریف اور دیگر پر فرد جرم عائد کرنے کی تاریخ مقرر کرنے کا تحریری حکم نامہ بھی جاری کیا۔

جج اعجاز حسن اعوان نے گزشتہ سماعت کا حکم جاری کیا جس میں کہا گیا کہ دائرہ اختیار اور ضمانت منسوخی کی درخواستوں پر علیحدہ فیصلے جاری کر دیے ہیں۔

عدالت نے کہا کہ ملزمان کو تمام مطلوب دستاویزات بھی فراہم کی جا چکی ہیں، شہباز شریف سمیت تمام ملزم 11 اپریل کو فرد جرم کیلئے پیش ہوں،ملک کو بلا شبہ آئینی بحران کاسامنا ہے اور سپریم کورٹ نےازخود نوٹس لے رکھا ہے۔

عدالت کاکہنا تھا کہ ازخود نوٹس کیس میں تمام سیاسی جماعتوں کے سربراہوں کو بھی طلب کیا گیا، شہباز شریف کا ٹرائل عدالت میں پیش نہ ہونے کا جواز اطمینان بخش ہے۔