جیل کی ہوا کھانے والے بھارتی کرکٹرز

May 23, 2022

فائل فوٹو

سابق بھارتی کرکٹر نوجوت سنگھ سدھو سے لے کر امیت مشرا تک پانچ بھارتی کرکٹرز نے جیل کی ہوا کھائی۔

کیا آپ جانتے ہیں کہ کچھ نامور بھارتی کرکٹرز ایسے ہیں جو جرائم کے ارتکاب پر جیل جا چکے ہیں، یہاں ہم آپ کو پانچ بڑے بھارتی کرکٹرز کے بارے میں بتا رہے ہیں جنہوں نے مختلف جرائم کے لیے کم از کم ایک دن یا ایک رات سلاخوں کے پیچھے گزاری ہے۔

جیل جانے والے بھارتی کرکٹرز:

امیت مشرا کو بنگلور پولیس نے گرفتار کیا تھا:

فائل فوٹو

سال 2015 میں بھارت کے سابق لیگ اسپنر امیت مشرا کو بنگلور پولیس نے ایک ہوٹل کے کمرے میں ایک خاتون پر حملہ کرنے کے الزام میں گرفتار کیا تھا۔ مشرا کے خلاف انڈین پینل کوڈ کی دفعہ 325 اور 354 اے کے تحت کیس درج کیا گیا تھا تاہم تین گھنٹوں کی پوچھ گچھ کے بعد امیت مشرا کو رہا کردیا گیا تھا۔

بھارتی میڈیا کے مطابق، اگر امیت مشرا پر الزامات ثابت ہوجاتے تو اُنہیں 7 سال تک کی سزا ہوسکتی تھی۔

سریش رائنا کو کورونا وائرس پروٹوکول توڑنے پر گرفتار کیا گیا تھا:

فائل فوٹو

سریش رائنا دسمبر 2020 میں ممبئی کے ایک کلب میں گلوکار گرو رندھاوا کے ساتھ ایسے وقت میں پارٹی کر رہے تھے جب کورونا وائرس پروٹوکول موجود تھے اور ممبئی پولیس نے اس جگہ پر چھاپہ مارا اور 34 افراد کو گرفتار کیا۔ ان میں رائنا بھی شامل تھے لیکن بعد میں انہیں رہا کر دیا گیا۔

ونود کامبلی کو بھی گرفتار کر لیا گیا:

فائل فوٹو

سابق بھارتی کرکٹر اور سچن ٹنڈولکر کے بہت اچھے دوست ونود کامبلی اور ان کی اہلیہ کو سال 2015 میں اس وقت گرفتار کیا گیا تھا جب ان کی ملازمہ نے پولیس میں شکایت درج کروائی کہ اس جوڑے نے ان کے ساتھ بدسلوکی کی تھی۔

نوجوت سنگھ سدھو کو طویل عرصے سے زیر التوا معاملے میں فیصلہ آنے کے بعد گرفتار کیا گیا:

فائل فوٹو

کانگریس رہنما نوجوت سنگھ سدھو کو رواں ماہ 19 مئی 2022 کو 34 سال پرانے کیس میں مجرم قرار دیا گیا۔ اُنہیں ایک سال قید کی سزا سنائی گئی۔

سال 1988 کے روڈ ریج کیس میں سدھو کو ابتدائی طور پر معمولی جرمانے کے ساتھ رہا کر دیا گیا تھا لیکن متوفی کے اہل خانہ کی شکایت کی بنیاد پر ایک بار پھر کیس کی سماعت شروع کی گئی۔ اس معاملے میں سپریم کورٹ نے سدھو کو ایک سال کی سخت قید کی سزا سنائی۔

سری سانتھ اسپاٹ فکسنگ کے الزام میں جیل چلے گئے تھے:

فائل فوٹو

سابق بھارتی فاسٹ بولر سری سانتھ کو دیگر کرکٹرز کے ساتھ اسپاٹ فکسنگ کیس میں گرفتار کیا گیا تھا، عدم ثبوت کی بنا پر رہا ہونے سے قبل اُنہوں نے تہاڑ جیل میں ایک ماہ گزارا۔