چاند کی مٹی فروخت کرنے کی کوشش، ناسا نے نوٹس لے لیا

June 26, 2022

نیویارک (جنگ نیوز )امریکہ کی خلائی ایجنسی ناسا نے چاند سے لائے جانے والی مٹی کی فروخت کا نوٹس لیتے ہوئے متعلقہ کمپنی کو ایسا کرنے سے روک دیا ہے۔ امریکی میڈیا کے مطابق یہ ٹکڑے 1969 میں اپالو مشن کے وقت چاند سے لائے گئے تھے۔اس مٹی کا کچھ حصہ بعد میں کاکروچز کو بھی کھلایا گیا تھا تاکہ معلوم ہو سکے کہ اس میں ایسے اجزا تو نہیں جو انسان کے لیے خطرہ بن سکیں۔رپورٹ کے مطابق ناسا کے وکیل نے بوسٹن میں قائم آر آر نامی نیلامی کی کمپنی کو خط میں لکھا ہے ’یہ مٹی اب بھی حکومت کی ہے۔ تجربے سے حاصل ہونے والے مواد میں 40 ملی گرام چاند کی مٹی اور تین مردہ کاکروچ شامل ہیں اور مواد کے بارے میں خیال یہی کیا جا رہا تھا کہ یہ چار لاکھ ڈالر تک میں فروخت ہو جائے گا، تاہم اب اس کو نیلامی کی فہرست میں سے نکال لیا گیا ہے۔ناسا کی جانب سے لکھے گئے خط میں کہا گیا ہے کہ ’اپالو کے تمام نمونہ جات، جیسا کہ اس سامان میں شامل ہیں۔ یہ تمام ناسا کے ہیں اور کسی بھی شخص، یونیورسٹی یا کسی دوسرے ادارے کو یہ اجازت نہیں دی جا سکتی کہ وہ اس کو تجزیے، تباہی، فروخت یا کسی دوسرے مقصد کے لیے استعمال کرے۔ اس میں مزید کہا گیا ہے کہ ہم آپ کو مطلع کرتے ہیں کہ اب آپ کو اپالو سے متعلقہ کسی چیز کو فروخت کرنے کے حوالے سے کوئی سہولت نہیں دی جائے گی۔اسی طرح 22 جون کو لکھے گئے ایک اور خط میں ناسا نے آر آر آکشن کو ہدایت کی ہے کہ وہ مواد کے موجودہ مالک سے رابطہ کرے اور حکومت کو واپس کرنے کے معاملات پر کام کرے۔