ملیریا کے علاج کیلئے نئی اینٹی باڈی تھراپی کے حوصلہ افزاء نتائج

August 07, 2022

—فائل فوٹو

ملیریا آج بھی دنیا بھر میں ایک جان لیوا بیماری ہے جو ہر سال کئی قیمتی جانوں کو نگل جاتی ہے۔

اس جان لیوا بیماری کے علاج کے لیےایک اینٹی باڈی تھراپی کا تجربہ شروع کیا گیا تھا جس کے ٹرائل کے بہت ہی حوصلہ افزاء نتائج سامنے آئے ہیں۔

اس تجربے کے لیے سائنسدانوں نے ملیریا سے بچانے والی ایک اینٹی باڈی بنائی اور اسے ویکسین کی طرح رضا کاروں کو لگایا، پھر ان تمام تندرست افراد کو جان بوجھ کر ایسے ماحول میں رکھا گیا جہاں اُنہیں ملیریا ہو سکتا تھا لیکن حیرت انگیز طور پر ایک بھی رضاکار ملیریا کا شکار نہیں ہو سکا۔

یہ اینٹی باڈیز ’بل اینڈ میلنڈا گیٹس فاؤنڈیشن‘ نے ’میڈیسن فور ملیریا وینچر‘ نامی ایک تنظیم کے اشتراک سے بنائی ہیں جو ویکسین کی جگہ استعمال کروائی گئیں۔

ایل نائن ایل ایس نامی مونوکلونل اینٹی باڈیز ایک ٹیکے کے ذریعے رضاکاروں کو لگائی گئی، پہلے مرحلے میں اس تجربے کے لیے 17 تندرست افراد کو لیا گیا اور انہیں اینٹی باڈیز کی مختلف خوراکیں دی گئیں۔

اینٹی باڈیز کے ٹیکے لگائے جانے کے 2 سے 6 ہفتے بعد تمام شرکاء کو ملیریا پھیلانے والے مچھروں سے کٹوایا گیا جس کے نتیجے میں 17 میں سے 2 افراد بیمارے ہوئے۔

بیمار ہونے والے افراد میں سے ایک کو ملیریا اس لیے ہوا کہ اس شخص کی رگ میں انجکشن لگا کر اسےاینٹی باڈیز کی کم خوراک دی گئی تھی اور دوسرے کو جلد میں انجکشن لگا کر اینٹی باڈیز دی گئی تھی۔

ماہرین کے مطابق یہ بہت حوصلہ افزا نتائج ہیں جو اگلی نسل کے لیے ایل نائن ایل ایس مونوکلونل اینٹی باڈیز کی افادیت ظاہر کرتے ہیں۔

ماہرین کا کہنا ہے کہ مستقبل میں بالخصوص بچوں کو اس اینٹی باڈیز کے استعمال سےملیریا جیسی جان لیوا بیماری سے بچایا جا سکے گا۔

ماہرین کے مطابق 5 سال سے کم عمر کے بچے کو اس کا ایک ٹیکہ لگایا جائے تو وہ اگلے 6 ماہ تک ملیریا سے بچا رہے گا۔