شہباز شریف نے زرداری کیساتھ ملکر (ن) میں سے (ش) نکال ہی لی، عمر سرفراز چیمہ

August 18, 2022

لاہور(خصوصی رپورٹر) مشیر اطلاعات حکومت پنجاب عمر سرفراز چیمہ نے کہا ہے کہ شوباز شریف نے زرداری کیساتھ ملکر ن میں سے ش نکال ہی لی ۔ڈی جی پی آر لاہور میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے عمر سرفراز چیمہ نے کہا کہ شہباز شریف اپنے فائدے کیلئے نہ مریم کو باہر جانے دے سکتےاور نہ نواز شریف کوواپس آنے دے سکتے ہیں ۔ش لیگ کی پانچوں انگلیاں گھی میں جبکہ ن لیگ دربدر خوار ہو رہی ہے ۔شوباز نواز شریف کی واپسی سے اپنے پاؤں پر کلہاڑی نہیں مارنا چاہتےاور نہ اپنی سیاسی دکان بند کرنا چاہتے ہیں ۔عمر سرفراز چیمہ کا کہنا تھا کہ ش لیگ نے زرداری کیساتھ ملکر نواز شریف کو سیاست سے آؤٹ کردیا ہے ۔ن میں سے ش نکالنے کے بعد شوباز نے ش لیگ کی باگ ڈور زرداری کو تھما دی ہے۔شوباز نواز شریف کی بجائے زرداری کی پالیسی پرچل رہے ہیں۔بے ضمیر ٹولہ اپنی عیاشیوں پر اربوں خرچ کر رہا جبکہ غریب کو ریلیف دینے کیلئے شوباز حکومت کے پاس کچھ نہیں۔انکا کہنا تھا کہ چوروں کو ریلیف دینے کیلئے شوباز حکومت فوری پالیسیاں لا رہی مگر غریب عوام پر ہر روز مہنگائی کا بم گرا رہی ہے۔پی ڈی ایم کا سیاسی بیانیہ پٹ چکااس لیے منفی حربوں اور ہتھکنڈوں سے اپنی مردہ سیاست زندہ رکھنا چاہتی ہے۔2018-19 میں پاکستان تحریکِ انصاف کی حکومت کے دوران سرکاری حکام نے گزشتہ دس سال کی سب سے زیادہ بڑی رقم، 34 ملین، سرکاری خزانے میں جمع کروائی۔2020 میں نیب کی جانب سے نواز شریف، آصف علی زرداری اور یوسف رضا گیلانی کے خلاف توشہ خانہ قوانین کی خلاف ورزی کرنے اور سرکاری خزانے کو بھاری نقصان پہنچانے پر ریفرنس دائر کیا گیا۔مشیر اطلاعات نے کہا کہ 2020 میں نیب کی جانب سے نواز شریف، آصف علی زرداری اور یوسف رضا گیلانی کے خلاف توشہ خانہ قوانین کی خلاف ورزی کرنے اور سرکاری خزانے کو بھاری نقصان پہنچانے پر ریفرنس دائر کیا گیا۔ نیب ریفرنس کے مطابق یوسف رضا گیلانی نے توشہ خانہ قوانین کے خلاف آصف زرداری اور نواز شریف کو تحفے میں ملنے والی لگژری گاڑیاں صرف 15 فیصد رقم ادا کرنے پر رکھنے کی اجازت دی۔عمر سرفراز چیمہ نے کہا کہ 2011 میں احتساب عدالت اسلام آباد نے توشہ خانہ کیس میں نواز شریف کے اثاثہ جات نیلام کر کے رقم قومی خزانے میں جمع کرانے کا حکم دیا۔پاکستان تحریکِ انصاف کی حکومت نے توشہ خانہ قوانین میں ترمیم کرتے ہوئے اصل قیمت کے 15 فیصد کی بجائے 50 فیصد رقم ادا کرنے کی شق شامل کر کے خزانے کے بے دریغ استعمال میں کمی کی۔