ترقی پسند قوم پرست رہنما یوسف مستی خان میوہ شاہ قبرستان میں سپرد خاک

September 30, 2022

کراچی (اسٹاف ر پو ر ٹر) معروف ترقی پسند قوم پرست رہنما اور عوامی ورکرز پارٹی کے صدر یوسف مستی خان کو کراچی کے میوہ شاہ قبرستان میں سپرد خاک کر دیا گیا، وہ جمعرات کو علالت کے سبب انتقال کر گئے تھے، یوسف مستی خان 16 جولائی 1948 کو کراچی کے معروف کاروباری گھرانے میں پیدا ہوئے۔ انہوں نے آٹھویں جماعت تک تعلیم برن ہال اسکول ایبٹ آباد سے حاصل کی مزید تین سال کراچی گرامراسکول اور سینٹ پیٹرک اسکول میں پڑھائی کی۔ انہوں نےگریجویشن 1968میں نیشنل کالج کراچی سے کیا۔ یوسف مستی نے سیاست کا آغاز بلوچ طلبہ تنظیم بی ایس او کے پلیٹ فارم سے کیا، بعد ازاں میر غوث بخش بزنجو کی قیادت میں نیپ کا حصہ رہے۔ 1974 میں نیپ کی حکومت ختم ہونے بعد پابند سلاسل رہے۔ جب میر غوث بخش بزنجو نے پاکستان نیشنل پارٹی بنائی تو ان کے ہمراہ نیشنل پارٹی میں کا فعال کردار ادا کیا۔ 90 کی دہائی میں ۔پاکستان نیشنل پارٹی ٹوٹنے کے بعد چند سال نیشنل پارٹی کے ایک گروپ کے سربراہ رہے۔ ترقی پسند سیاست کی جدوجہد اور عوامی قوت کومنظم کرنے کی غرض سے دیگر ترقی پسند سیاسی گروپوں کے ساتھ ملکر پاکستان ورکرز پارٹی تشکیل دی، بعد ازاں اسے مزید وسعت دیتے ہوئے بائیں بازو کی دیگر سیاسی پارٹیوں کا ادغام کرکے عوامی ورکرز پارٹی کے قیام کو یقینی بنایا۔ یوسف مستی خان نے 2002 کے عام انتخابات میں سندھ نیشنل الائنس کے پلیٹ فارم پرملیر سے قومی نشست پر الیکشن میں حصہ لیا۔ انہوں نے کراچی کے بلوچوں کو ایک پلیٹ فارم پر متحد کرنے اور ان کے حقوق کے تحفظ اور حصولی کی خاطر ہمیشہ کوشاں رہے ۔ انہوں نے 1986 میں انور بھائی جان کی قیادت میں بلوچ اتحاد کے قیام میں اہم کردار ادا کیا۔ زندگی کے آخری سالوں میں بلوچ متحدہ محاذ بنایا۔ان کی سیاست کا محور ہمیشہ بلوچ اور بلوچستان رہا۔دریں اثنا عوامی نیشنل پارٹی سندھ کے صدر شاہی سید ، نیشنل ٹریڈ یونین فیڈریشن پاکستان کے جنرل سیکریٹری ناصر منصور ، ہوم بیسیڈ ویمن ورکرز فیڈریشن پاکستان کی سیکریٹری جنرل کامریڈ زہرا خان ، عاقب حسین، کامریڈ گل رحمان اور ریاض عباسی ،ریلوے ورکرز یونین کے منظور احمد رضی، نسیم رائو، سٹی کونسلر جاوید لطیف احمد، لیاقت علی ساہی نےعوامی ورکرز پارٹی کے سربراہ بزرگ انقلابی رہنما یوسف مستی خان کے انتقال کو پاکستان کی جمہوری ، قومی اور سماجی انصاف کی جدوجہد کے لئے ناقابل تلافی نقصان قرار دیا ہے،ان رہنمائوں نے مرحوم کی مغفرت کی دعا کی ہے ۔