نسلی امتیاز کے الزامات، برطانوی شہزادے ولیم کی ’’گاڈمدر‘‘ شاہی ذمہ داریوں سے مستعفی

December 06, 2022

لندن( نیوز ڈیسک)برطانوی شہزادے ولیم کی مذہبی تربیت کی ذمہ دار خاتون (godmother) لیڈی سوزین ہسی، سیاہ فام خاتون سے نسلی امتیازی سوالات پوچھنے کے الزامات پر شاہی محل کی اپنی ذمہ داریوں سے مستعفی ہو گئیں۔شاہی ترجمان کے مطابق 83 سالہ لیڈی سوزین ہسی نے لوگوں کی دل آزاری کا سبب بننے والے اپنے سوالات پر معذرت کرتے ہوئے شاہی محل میں اپنی اعزازی ذمہ داریوں سے استعفیٰ دے دیا ہے۔ غیرملکی میڈیا رپورٹ کے مطابق لیڈی سوزین کی جانب سے شاہی محل کی ایک تقریب میں مدعو سیستاہ اسپیس کی سیاہ فام چیف ایگزیکٹو نگوزی فلانی (Ngozi Fulani) سے ناقابل قبول نسل پرستانہ سوالات پوچھے گئے تھے۔ لیڈی سوزین نے شاہی محل کی تقریب میں مدعو سیاہ فام خاتون نگوزی فلانی سے پوچھا تھا کہ وہ اصل میں افریقہ کے کس علاقے سے آئی ہیں۔گھریلو تشدد کیخلاف کام کرنے والی سیاہ فام خاتون نگوزی فلانی نے اپنے ٹوئٹر اکاؤنٹ پر لکھا کہ لیڈی سوزین ہسی میرے قریب آئیں اور میرے بال ہٹا کر انہوں نے بیج سے میرا نام پڑھا اور پھر مجھ سے استفسار کیا کہ میں کہاں سے آئی ہوں، میں نے بتایا کہ میں برطانوی شہری ہوں تاہم وہ گھما پھرا کر پوچھتی رہیں کہ میں افریقہ کے کس علاقے سے آئی ہوں۔انہوں نے لکھا کہ جب میں جواب دے چکی کہ میں برطانوی شہری ہوں تو انہوں نے کہا کہ اس کا مطلب ہے کہ مجھے تم سے یہ پوچھنے میں چیلنج کا سامنا ہوگا کہ تم کہاں سے ہو۔شاہی تقریب میں مدعو مہمان کے ساتھ نسلی امتیازی سلوک برتنے پر پرنس آف ویلز شہزادہ ولیم کے ترجمان کا کہنا ہے کہ شاہی محل میں سیاہ فام مہمان کے ساتھ پیش آنے والا واقعہ انتہائی افسوسناک ہے، ہمارے معاشرے میں نسل پرستی کیلئے کوئی گنجائش نہیں ہے۔ترجمان کے مطابق لیڈی سوزین کے کمینٹس ناقابل قبول ہیں اور یہ اچھا ہے کہ لیڈی سوزین نے اپنی ذمہ داریوں سے فوری مستعفی ہونے کا فیصلہ کر لیا ہے۔شاہی محل کے ترجمان کا کہنا ہے کہ ہم واقعے کو انتہائی سنجیدگی سے دیکھ رہے ہیں اور کوشش ہے کہ اس معاملے کو پرائیویٹلی حل کیا جائے کیوں کہ معاملہ نسل پرستی کا ہے جس پر ہمیں شدید تشویش ہے۔ترجمان کے مطابق واقعے کی مکمل تفصیلات حاصل کرنے کیلئے تحقیقیات کی جا رہی ہیں، شاہی محل کی جانب سے نگوزی فلانی سے بھی واقعے کے حوالے سے رابطہ کیا گیا ہے۔دوسری جانب نگوزی فلانی کا کہنا ہے کہ تاحال شاہی محل کی جانب سے ان سے کوئی رابطہ نہیں کیا گیا تاہم اگر رابطہ کیا جاتا ہے تو معاملے کے مثبت حل کیلئے اپنا کردار ادا کرنے میں خوشی محسوس ہوگی۔انہوں نے کہا کہ لیڈی سوزین کی جانب سے استعفیٰ کا سن کر انہیں دکھ ہو رہا ہے، بہرحال وہ مجھ سے بڑی ہیں اور ہماری روایتوں میں بڑوں کا احترام کیا جاتا ہے لیکن لیڈی سوزین کو بھی ضرور دیکھنا چاہیے کہ ان کے رویے نے ہماری کتنی دل آزاری کی ہے۔