خارجہ پالیسی

March 26, 2023

خارجی حکمت عملی ہر دور میں حساسیت کی حامل رہی ہے اور آج کی بدلتی دنیا میں زیادہ احتیاط کی متقاضی ہے مگر یہ بھی ایک حقیقت ہے کہ سرد جنگ جیسے پولرائزیشن کے ماحول میں بھی بعض ممالک باہمی معاملات کیلئے ہمہ جہتی پالیسی اختیار کرتے رہے ہیں۔ جبکہ دشمن کہلانے والے ممالک کو بھی بعض معاملات میں ایک دوسرے سے رابطے رکھنے بلکہ قرض، امداد، مشترکہ مقاصد کے لیے تعاون کی ضرورت ہوتی ہے۔ پاکستان اور امریکہ کے تعلقات برصغیر کی تقسیم کے بعد ہی دفاعی امور سمیت ہر سطح پر قائم رہے ہیں۔ ہر دوستی کی طرح ان تعلقات میں بھی گرمجوشی و سرد مہری کے ادوار آتے رہے۔ دنیا کا تیزی سے بدلتا نقشہ اگرچہ آج حیران کن ہے تاہم پاک امریکہ اسٹرٹیجک شراکت داری کی اپنی اہمیت ہے جس کا افغانستان کے پس منظر میں سب ہی نے مشاہدہ کیا۔ نئے حالات میں اس کی اہمیت بڑھی ہے۔ دوسری طرف ہمسایہ ملک چین سے پاکستان کے قریبی تعلقات کی ایک تاریخ ہے جو برے بھلے ادوار اور آزمائشوں سے گزر کر موجودہ مقام تک پہنچی ہے۔ واشنگٹن بیجنگ رابطوں کے قیام سے لے کر علاقائی امن سمیت تمام معاملات میں اسلام آباد نے اخلاص کے تقاضے پورے کیے ہیں۔ دوست ممالک بھی پاکستان کی سلامتی، بقا اور ترقی کے تقاضوں کو سمجھتے ہیں۔ ان باہمی تعلقات کو دو طرفہ مفادات، علاقائی استحکام اور عالمی امن کے تقاضوں کے تحت وسعت و مضبوطی سے جاری رہنا چاہیے۔(زینب حسین)