تعلیمی کیریئر پر سوالات اور ان کے جوابات

June 30, 2016

س۔سر میں ایل ایل بی پارٹ ٹو کررہا ہوںاور اپنی انگریزی کی بول چال اور الفاظ کو بہتر بنانا چاہتا ہوں،برائے کرم مجھے بتائیں کہ یہ میرے لئےکس طرح ممکن ہے کیونکہ میں نے بی کام کیا ہے اور اب لاء کر رہا ہوں،برائے کرم میری رہنمائی فرمائیں ۔ (فہد علی خان۔پشاور )
ج۔میرا یہ مشورہ ہے کہ آپ ہر روز تقریباََ 30منٹ انگریزی اخبار یا ناول پڑھنے میں صرف کریں ، باقاعدگی سے انگریزی چینل دیکھیں ، اپنے کسی دوست کے ساتھ انگریزی میں بات چیت کریں اور جب آپ کو لگے کے کہ انگریزی پر آپ کی اچھی گرفت ہو گئی ہے تو IELTSکی تیاری کریںاور امتحان میں بیٹھیں تاکہ آپ کو یہ پتہ چل سکے کہ آپ کو انگریزی پر کتنا عبور حاصل ہوا ہے۔
س۔میرے بڑے بیٹے نے یونیورسٹی سے بی ایس سی ٹیلی کمیونیکیشن انجینئرنگ مکمل کی ہے اور گزشتہ تین سال سے ایک سیمنٹ پلانٹ میں Instrumentation Engineerکی حیثیت سے کام کر رہا ہے،وہ مزید تعلیم حاصل کرنا چاہتا ہے لہٰذا آپ سے گزارش ہے کہ آپ مجھے مشورہ دیںکہ میرے بیٹے کے لئےکونسا شعبہ مناسب رہیگا؟ (فیاض چوہدری۔لاہور)
ج۔آپ کے بیٹے کے لئےدو آپشنز ہیں جن میں سے وہ کسی ایک کا انتخاب کر سکتا ہے وہ مینجمنٹ ڈگری، جو ایم ایس سی مینجمنٹ ٹیکنالوجی یا ایم ایس سی ٹیلی کام ،وائرلیس یا موبائل ایپلی کیشنرمیں کر سکتا ہے۔
س۔سر میری بیٹی بی ایس کے آخری سمیسٹر میں ہے اور وہ یہ ڈگری Virology & immuneologyنسٹ یونیورسٹی سے کر رہی ہے۔ظاہری طور پر یہ مضمون نہ اتنا مقبول ہے اور نہ اسکی مانگ ہے دراصل میری بیٹی نے یہ مضمون نہ چاہتے ہوئے شروع کیا تھاکیونکہ وہ ایم بی بی ایس میں داخلہ حاصل کرنے میں نا کام رہی تھی ۔اس نے اولیول اور اے لیول سعودیہ سے کیا اور FSc equivalency میں 82%نمبر حاصل کئے لیکن پھر بھی اسے ناکامی ہوئی اور نسٹ سے بی ایس شروع کیا۔آپ سے گزارش ہے کہ یہ بتائیں کہ میری بیٹی آگے کیا کرے۔وائرولوجی میں آگے ایم فل ہے لیکن مجھے نہیں لگتا کہ اس مضمون کی کوئی اہمیت ہے۔کیا اسے ایم بی اے کرنا چاہئے؟ برائے کرم میری رہنمائی فرمائیں ۔(اختر مینگل۔ شیخوپورہ)
ج۔بدقسمتی سے میں آپ کی بات سے اختلاف رکھتا ہوں۔Virology & immuneology ایسے مضمون ہیں جن کی مانگ پوری دنیا میں ہے اور انٹرنیشنل لیول پر اس شعبے میں بے شمار ملازمت کے اور آگے بڑھنے کے مواقع موجود ہیں۔اگر آپکی بیٹی وائرولوجی میں ایم ایس سی کرتی ہے جینیٹکس میں اسپیشلائزیشن کے ساتھ تو مجھے یقین ہے کہ نہ صرف پاکستان میں بلکہ بیرون ممالک کہیں بھی اسے بے شمار ملازمت کے مواقع حاصل ہوں گے۔میں بالکل بھی ایم بی اے کرنے کا مشورہ نہیں دونگا۔
س۔سر میں میڈیکل کا طالبعلم ہوں اور اس سال کے آخر میں میری ڈگری مکمل ہو جائے گی اورمیں آگے اپنی ہائوس جاب شروع کرنے میں پُر امید ہوں ،میری آپ سے درخواست ہے کہ آپ مجھے رہنمائی فراہم کریں کہ میں اپنا میڈیکل کا پروفیشن جاری رکھوںیا میں سی ایس ایس کروں؟ آپ جانتے ہیں جو اس وقت میڈیکل ڈاکٹروں کے حالات ہیںمیں اس وجہ سے بہت پریشان ہوں۔(مہد جمیل۔اسلام آباد)
ج۔میں آپ کو بالکل بھی مشورہ نہیں دونگا کہ آپ اس وقت اپنا پروفیشن تبدیل کریں۔آپ نے اس ڈگری کو حاصل کرنے کے لئے 6سال سخت محنت کی ہے تو اس مقام پر میرا یہ مشورہ ہے کہ آپ اپنی ہائوس جاب مکمل کریں اور ایک اسپیشلائزیشن کرنے کی کوشش کریں،آپ اپنی موجودہ میڈیکل فیلڈ میں آگے میڈیکل مارکیٹنگ کی طرف جا سکتے ہیںیا آپMBA Hospitality Management میںکر سکتے ہیں اور اس ا سپیشلائزیشن کی پاکستان میں بھی بہت مانگ ہے۔