روسی اپوزیشن لیڈر کی جیل میں موت، اہلیہ کا بیان سامنے آگیا

February 17, 2024

--فائل فوٹو

روس کے اپوزیشن لیڈر الکس ناوالن کی جیل میں موت کے بعد ان کی اہلیہ یولیا ناوالنایا کا بیان سامنے آگیا۔

غیرملکی میڈیا کے مطابق اپوزیشن لیڈر کی اہلیہ نے کہا ہے کہ روسی صدر ولادیمیر پیوٹن اور ان کے ساتھی اس موت کے لیے سزا سے محروم نہیں رہیں گے۔

انہوں نے کہا کہ مجھے نہیں پتہ کہ ہمیں موت کی ان خبروں پر یقین کرنا چاہیے کہ نہیں جو کہ ریاست کی جانب سے موصول ہو رہی ہیں، ہمیں روسی صدر اور ان کی حکومت پر یقین نہیں کرنا چاہیے کیونکہ یہ ہمیشہ جھوٹ بولتے ہیں۔

دوسری جانب اپوزیشن لیڈر الکس ناوالن کی والدہ نے کہا ہے کہ اسی ہفتے جب بیٹے سے ملاقات ہوئی تھی تو وہ صحت مند اور خوش تھا۔

ان کا کہنا ہے کہ میں تعزیتی پیغام سننا نہیں چاہتی، 12 فروری کو بیٹے سے ملاقات ہوئی تھی تو اسے صحت مند اور خوش دیکھا تھا۔

علاوہ ازیں روس کے سرکاری میڈیا نے رپورٹ کیا ہے کہ اپوزیشن لیڈر نے جمعرات کو عدالت میں ویڈیو لنک کے ذریعے بات کی تھی۔

رپورٹس کے مطابق اپوزیشن لیڈر کی اچانک موت پر تحقیقاتی کمیٹی بنادی گئی ہے۔

واضح رہے کہ روس کے اپوزیشن لیڈر الکس ناوالن جو صدر ولادیمیر پیوٹن پر کڑی تنقید کے باعث سزا کاٹ رہے تھے ان کی جیل مں پُراسرار طور پر موت ہوگئی ہے۔

غیرملکی میڈیا کے مطابق جیل سروس نے بتایا ہے کہ الکس ناوالن جیل میں اپنی بیرک سے سیر کے لیے نکلے تھے اور بے ہوش ہوگئے جس کے بعد ڈاکٹرز نے انہیں بچانے کی کوشش کی لیکن وہ جانبر نہ ہوسکے۔

یاد رہے کہ روس کے سب سے سرکردہ اپوزیشن لیڈر الکس ناوالن نے ولادیمیر پیوٹن پر متعدد بار کرپشن کے الزامات لگائے اور کڑی تنقید کی تھی جس پر انہیں 2021 میں جرمنی سے واپسی پر گرفتار کیا گیا تھا۔

رپورٹس کے مطاق 47 سالہ اپوزیشن لیڈر کو حکومت مخالف مظاہروں اور کرپشن کیسز پر 19 سال کی سزا سنائی گئی تھی۔