جو بائیڈن نے ڈاکٹر جِل بائیڈن سے 5 بار شادی کے لیے کیوں پوچھا؟

February 19, 2024

--- فائل فوٹو

امریکی صدر جو بائیڈن اور ان کی اہلیہ ڈاکٹر جِل بائیڈن نے حالیہ انٹرویو میں اپنی پہلی ملاقات کا احوال بیان کر دیا۔

جو بائیڈن اور ڈاکٹر جِل بائیڈن نے حال ہی میں ’میٹ کیوٹ این وائی سی‘ نامی دستاویزی پروگرام میں بطور مہمان شرکت کی جہاں انہوں نے اپنی پہلی ملاقات اور محبت کی کہانی صارفین کے ساتھ شیئر کی۔

پروگرام کے میزبان کے سوال پر امریکی صدر نے بتایا کہ میرے چھوٹے بھائی نے مجھے بلائنڈ ڈیٹ (Blind Date) پر مدعو کیا اور ایک خوبصورت خاتون سے ملاقات کا کہا جس کے ساتھ وہ اسکول جاتا ہے۔

انہوں نے بتایا کہ میرے چھوٹے بھائی نے یہ بھی بتایا تھا کہ اس خاتون کو سیاست بالکل پسند نہیں ہے۔

ڈاکٹر جِل بائیڈن نے بتایا کہ اس کے بعد جو بائیڈن نے مجھے ہفتے کی دوپہر میں فون کیا اور اپنا تعارف کروایا اور مجھ سے ڈیٹ کے لیے پوچھا، تو میرا پہلا سوال تھا کہ آپ کو میرا نمبر کیسے ملا؟ اور ساتھ ہی میں نے انہیں یہ کہتے ہوئے ڈیٹ کے لیے منع کردیا کہ میں پہلے ہی کسی اور کے ساتھ ڈیٹ پر جا رہی ہوں۔

انہوں نے بتایا کہ میرے انکار پر انہوں نے اصرار کیا کہ اُس ڈیٹ کے لیے انکار کردیں کیونکہ میں صرف ایک بار ملنا چاہتا ہوں جس پر میں نے انہیں 2 گھنٹے کے بعد کال کرنے کا کہا۔

امریکی صدر نے بات مکمل کرتے ہوئے کہا کہ جل بائیڈن نے اُس ڈیٹ کو انکار کرکے میرا دل رکھ لیا۔

ڈاکٹر جِل بائیڈن نے اس ڈیٹ کا احوال بتاتے ہوئے کہا کہ ہم فیلی گئے اور ہم نے فلم دیکھی اس کے بعد جو نے اگلی ملاقات کے بارے میں بات کرتے ہوئے اپنی اصل شناخت ظاہر کر دی کہ یہ سینیٹر ہیں اور کہا کہ پتہ نہیں اب کب ملاقات ہوگی کیونکہ میں بہت مصروف رہتا ہوں، جس پر میں نے کہا ٹھیک ہے۔

انہوں نے بتایا کہ پھر جو بائیڈن نے اپنی جیب سے کلینڈر نکالا اور کہا کہ اس جمعرات اور بدھ میں بہت مصروف ہوں، ملاقات نہیں ہوسکتی کل رات کے بارے میں کیا خیال ہے۔

انہوں نے بتایا کہ اس رات کے بعد ہم تقریباً 2 سال تک روز ملتے رہے، میں جب ان سے پہلی بار ملی تو ان کی شخصیت سے بہت متاثر ہوئی، یہ کس طرح لوگوں کی خدمت کرتے ہیں، خدمت خلق کا جو جذبہ ہے اسی وجہ سے انہوں نے اس پیشے کو اختیار کیا جس میں وہ آج ہیں۔

ابھی ڈاکٹر جِل بائیڈن اپنی بات جاری رکھے ہوئے تھیں کہ جو بائیڈان نے مداخلت کی اور ازراہ تفنن کہا کہ مجھے لگا کہ یہ کہیں گی کہ میں ہیڈسم تھا اس لیے مجھ سے متاثر ہوئی۔

جو بائیڈن کو ڈاکٹر جِل بائیڈن کی کونسی عادت نے متاثر کیا، اس سوال کا جواب دیتے ہوئے انہوں نے بتایا کہ ڈاکٹر جِل بائیڈن جیسی ہیں انہیں ویسی پسند ہیں، وہ بچوں اور گھر والوں کے ساتھ جس طرح پیش آتی ہیں وہ بہت متاثر کرتا ہے۔ ہم دونوں نے ہی مڈل کلاس فیملی میں پروریش پائی ہے، میں ان سے پہلی ملاقات سے ہی جانتا تھا کہ مجھے ان سے شادی کرنی ہے۔

اسی اثناء میں ڈاکٹر جِل بائیڈن نے کہا کہ لیکن مجھے تقریباً 5 برس لگے انہیں ’ہاں‘ کہنے میں۔ انہوں نے مجھ سے 5 بار شادی کے لیے پوچھا لیکن میں نے وقت لیا تاکہ میں انہیں جان سکوں کیونکہ میرے لیے یہ فیصلہ پوری زندگی کے لیے تھا۔

انہوں نے بتایا کہ یہ صرف میری بات نہیں تھی بلکہ بیو اور ہنٹر (جو بائیڈن کے پہلی اہلیہ سے دو بیٹے) کی زندگی کا بھی سوال تھا کیونکہ وہ اپنی ماں اور بہن کو پہلے ہی ایک کار حادثے میں کھو چکے تھے، وہ مزید کسی اور کو اپنی زندگی میں کھونے کے متحمل نہیں ہوسکتے تھے، اس لیے مجھے بہت سوچ سمجھ کر یہ فیصلہ لینا تھا تاکہ میں یہ پوری زندگی نبھاسکوں۔

واضح رہے کہ یہ جو بائیڈن اور ڈاکٹر جِل بائیڈن کی دوسری شادی ہے۔

اس سے قبل ڈاکٹر جِل بائیڈن سابق کالج فٹ بال کھلاڑی بل اسٹیونسن سے رشتہ ازدواج میں منسلک تھیں جبکہ جو بائیڈن کی پہلی اہلیہ اور ان کی ایک سالہ بیٹی 1972 میں کار حادثے میں ہلاک ہوگئیں۔ ان کے بیٹے بیو اور ہنٹر دونوں ہی اس حادثے میں محفوظ رہے۔