فلٹر ہوا پانی صحت کیلئے نقصان دہ ہوسکتا ہے: ماہرینِ صحت

March 27, 2024

ـــ فائل فوٹو

زیادہ تر لوگوں کا خیال ہے کہ فلٹر کیا ہوا پانی انسان کی صحت کے لیے بہت اچھا ہے لیکن حقیقت اس کے برعکس ہے۔

عام طور پر ’فلٹرڈ واٹر‘ کو ’شفاف پانی‘ کہا جاتا ہے، وہ درحقیقت انسانی صحت کے لیے اچھا نہیں ہے کیونکہ یہ پانی اتنا صاف اور شفاف ہے کہ اسے صنعتی سالوینٹ کے طور پر سیمی کنڈکٹرز کی صفائی، دواسازی کی مصنوعات تیار کرنے اور پاور پلانٹس میں ٹھنڈک کے لیے استعمال کیا جاتا ہے۔

ماہرین صحت کا کہنا ہے کہ اگر کوئی فلٹر ہوا پانی ہی پینا چاہتا تو اسے اس بات کو یقینی بنائیں کہ ایک لیٹر پانی میں کل تحلیل شدہ ٹھوس مقدار 200 سے 250 ملی گرام ہونی چاہیے جو تمام ضروری معدنیات جیسے کہ کیلشیم اور میگنیشیم پر مشتمل ہو۔

ماہرین صحت نے بتایا کہ ریورس اوسموسس (آر او) فلٹرز پانی میں سے نجاست کو دور کرنے کے ساتھ ساتھ فائدہ مند معدنیات کو بھی ختم کر دیتے ہیں۔

دنیا کے کئی ممالک میں فلٹر ہوا پانی پینےکی وجہ سے پٹھوں کی تھکاوٹ، جسم میں درد اور یادداشت کے کمزور ہو جانے جیسی شکایات سامنے آئی ہیں۔

یہاں تک کہ عالمی ادارہ صحت نے بھیریورس اوسموسس (آر او) فلٹرز کے استعمال کے خلاف خبردار کیا ہے۔

عالمی ادارہ صحت کے مطابق ایک لیٹر پانی میں 30 ملی گرام کیلشیم، 30 ملی گرام بائی کاربونیٹ اور 20 ملی گرام میگنیشیم کی موجودگی انسانی صحت کے لیے مفید ہے۔

اس لیے ریورس اوسموسس (آر او) فلٹرز کے ذریعے فلٹر ہوا پانی پینے سے بہتر ہے کہ پانی پینے کے لیے 20 منٹ اُبال کر کسی باریک کاٹن کے کپڑے کی مدد سے چھان لیا جائے اس طرح پانی میں موجود معدنیات ختم نہیں ہوں گے جو انسانی صحت کے لیے مفید ہیں۔