بائیں بازو کے نامور رہنما مختار علی باچا انتقال کر گئے

May 07, 2024

لیڈز(پ ر) بائیں بازو کے نامور راہنما مختار علی باچا انتقال کر گئے۔ وہ مارکسی فلسفہ کے استاد اور انقلابی سیاست دان تھے وہے اپنی ساری زندگی ملک کے پسے ہوئے طبقات، کسانوں، مزدوروں اور محنت کار عوام کے حقوق کی جدوجہد کرتے رہے۔ عوامی ورکرز پارٹی برطانیہ کے رہنماؤں ذاکر حسین ایڈووکیٹ، پرویز فتح، نزہت عباس، ڈاکٹر افتخار محمود، لالہ محمد یونس، ڈاکٹر احمد توحید، یحییٰ ہاشمی، محبوب الہی بٹ، منیب انور، محمد عباس، سولسٹر مزمل مختار، چوہدری پرویز مسیح، محمد ضمیر اور صغیر احمد نے اپنے مشترکہ بیان میں انقلابی راہنما مختار باچا کے انتقال پر افسوس کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ انہوں نے اپنی ساری زندگی ایک انقلابی سپاہی کے طور پر گزاری اور ہمہوقت ملک کے دور دراز علاقوں میں جا کر پسے ہوئے طبقات کو منظم کرنے میں سرگرم رہتے تھے۔ 25 فروری 1944ء کو بونیر، خیبر پختونخواہ کے گاؤں پیر بابا کے ایک مذہبی سید گھرانے میں پیدا ہونے والے سید مختار باچا پاکستان کے نامور انقلابی راہنما کے طور پر اُبھرے۔ وہ ایک انتہائی باشعور، پڑھے لکھے ترقی پسند دانشور ہونے کے ساتھ ساتھ مارکسی فلسفے کے استاد اور باعمل و بے باک سیاسی کارکن اور انقلابی راہنما تھے۔ مختار باچا کی زندگی اور جدوجہد کے اہم واقعات کو کتابی شکل میں مرتب کیا جا رہا ہے، جسے جلد ہی شائع کر کے آنے والی نسلوں کی سیاسی اور انقلابی تربیت کے لیے پیش کر دیا جائے گا۔ کامریڈ باچا جیسے لوگ اپنے انتقال کے بعد بھی انقلابی تحریکوں میں زندہ رہتے ہیں اور آنے والی نسلوں کی نظریاتی اور سیاسی تربیت کرنے کو سیاسی سمت درست رکنے میں کردار ادا کرتے اور ان کے انقلابی جذبے کو دوام بخشنے رہتے ہیں۔