لیبر پارٹی کے مقبول ترین لیڈر کی آواز

May 07, 2024

گریٹر مانچسٹر کی ڈائری… ابرار حسین
انتخابی نتائج میں ایندی برنہم نے مزید چار سال کیلئے گریٹر مانچسٹر کے میئر کی حیثیت سے کامیابی حاصل کی ہے اور یہ ثابت کیا ہے کہ وہ اس خطے کے مقبول ترین لیڈر ہیں لیبر سیاستدان نے4 لاکھ 20ہزارسے زیادہ لوگوں کی حمایت حاصل کی، شہر کے تقریباً ہر حصے میں کامیابی حاصل کی یہاں تک کہ جہاں ان کی پارٹی کونسل کی نشستیں ہار گئی وہاں بھی انہیں کامیابی ملی۔ غزہ میں جنگ، اور تنازعہ پر پارٹی کے موقف پر تنقید، ایک فیصلہ کن عنصر تھا یہ بھی دیکھنے میں آیا کہ لیبر کو کچھ علاقوں میں ووٹوں سے محروم ہونا پڑا لیکن یہ نتائج میئر کے انتخاب میں ظاہر نہیں ہوئے جس سے یہ واضح ہوتا ہے کہ اینڈی برنہم نے واقعی اپنی پہلی ٹرم میں لوگوں کو بلا امتیاز خدمات بہم پہنچائیں جس کے باعث انہوں نے کل ووٹوں کا 63.4 فیصد حاصل کیا۔لیبر کا ماننا ہے کہ مسٹر برنہم گریٹر مانچسٹر کے ایک کونسل وارڈ کے علاوہ اولڈہم میں ورنتھ میں پہلے نمبر پر آئے جہاں بیلٹ پر لیبر کا کوئی امیدوار نہیں تھا۔ یہاں تک کہ جن علاقوں میں جمعرات کو کنزرویٹو کونسلرز کا انتخاب ہوا، مسٹر برنہم وہاں بھی کامیاب رہے۔ ہفتہ (4 مئی) کو نتائج کے اعلان کے بعد اسٹیج پر آتے ہوئے، مسٹر برنہم نے ان لوگوں کی حمایت کا اعتراف کیا جو عام طور پر دوسری پارٹیوں کو ووٹ دیتے ہیں۔ انہوں نے گریٹر مانچسٹر میں شروع ہونے والی اس ʼنئی سیاستʼ کو ʼزور کے ساتھʼ تائید شدہ قرار دیا۔دوبارہ منتخب ہونے والے میئر نے عوامی نقل و حمل کے نظام کی تعمیر کے لیے اپنے مینڈیٹ کو استعمال کرنے کا عزم کیا جو ʼہمارے قد کے شہر کے علاقے کے لیے موزوں ہوʼ اور اس بات کو یقینی بنائے کہ گریٹر مانچسٹر میں پروان چڑھنے والے ہر شخص کی زندگی میں ایک راستہ ہو۔ اور انہوں نے نئی طاقتوں سے مطالبہ کیا کہ وہ ان لوگوں کی مدد کریں جو جدوجہد کر رہے ہیں۔ گزشتہ چند ہفتوں کے دوران گریٹر مانچسٹر میں لوگوں سے بات کرتے ہوئے، "انہوں نے کہا،" میں نے مزید گہری تبدیلی کی کال بھی سنی ہے۔ اور پورے بارو میں والدین کی طرف سے جو رہائش اور فائدہ کے نظام کے نقصان دہ امتزاج کی وجہ سے قرضوں میں پھنسے ہوئے ہیں۔ نوجوانوں کے تشدد کے بعد کے اثرات کا شکار ہونے والی کمیونٹیز اور اس کا احساس دلانے کے لیے جدوجہد کر رہی ہیں۔ "پالیسی کے لیے ویسٹ منسٹر کا ایک ہی سائز کا تمام طریقہ کار ان کے لیے کام نہیں کر سکا اور سچ یہ ہے۔ اگر آپ کی تعلیم یونیورسٹی کے راستے پر زیادہ مرکوز ہے، تو آپ کچھ نوجوانوں کو بغیر امید کے بڑھتے ہوئے چھوڑ دیں گے۔ اگر آپ کے پاس ایک فائدہ کا نظام ہے جو حمایت کے بجائے پابندیوں پر زیادہ توجہ مرکوز کرتا ہے، تو آپ کو ذہنی صحت کے بڑھتے ہوئے بحران کا سامنا کرنا پڑے گا اور اگر ہاؤسنگ پالیسی خاص طور پر گھر کی ملکیت کو فروغ دینے پر مرکوز ہے، تو آپ لاکھوں افراد کو رہائش کے بحران میں پھنسنے کہلیے چھوڑ دیں گے۔"گریٹر مانچسٹر اس سے باہر نکلنے کے لیے تیار ہے۔ انگلینڈ میں ڈیوولوشن کام کر رہا ہے اور یہ انتخابات ظاہر کرتے ہیں کہ اب وقت آگیا ہے کہ بہت آگے جائیں۔ مسٹر برنہم اب بینیفٹ سسٹم پر مزید کنٹرول چاہتے ہیں، لوگوں کو سزا دینے کے بجائے ان کی مدد کرکے اتنی ہی رقم کے بہتر نتائج حاصل کرنے کا وعدہ کرتے ہیں۔ لیبر حکومت سے پر امید ہے، انہوں نے اس لمحے کو ایک ʼبڑے موقعʼ کے طور پر بیان کیا لیکن انہوں نے تسلیم کیا کہ لیبر کو ان ووٹروں کو واپس جیتنے کی ضرورت ہوگی جنہیں وہ کھو چکے ہیں بشمول ان بلدیاتی انتخابات میں۔ انہوں نے کہا ہے کہ مشرق وسطیٰ کے تنازعے پر یہودی اور مسلم کمیونٹیز دونوں مجروح اور فکر مند ہیں لیکن انہوں نے کہا کہ انہیں اس اصولی موقف پر ʼفخرʼ ہے جو ان کی پارٹی نے مقامی طور پر اختیار کیا ہے، اور اس تنازعہ کو جلد از جلد حل کرنے کے علاوہ جنگ بندی کا مطالبہ کیا گیا ہے انہوں نے کہا کہ ان کی پارٹی کو اب ʼلوگوں کو اکٹھا کرنےʼ کے لیے کام کرنا چاہیے، ان انتخابات میں ووٹرز نے انھیں کیا کہا ہے اسے سنیں اور ʼاس احساس کی نمائندگی کریںʼ۔یہ گریٹر مانچسٹر میں لیبر کے لیے مقامی انتخابات کے ایک ʼچیلنجنگʼ سیٹ کے بعد آیا ہے جس میں پارٹی کو نمایاں دھچکا لگا۔ ملک میں دوسری جگہوں پر کامیابی سے لطف اندوز ہونے کے باوجود، لیبر نے اولڈھم کونسل اور بولٹن اور راچڈیل میں کلیدی نشستوں کا کنٹرول کھو دیا۔ برنہم نے 63.4 فیصد ووٹ لیے ان کے قریب ترین ٹوری چیلنجر صرف 10.4 فیصد ووٹ لے سکے۔یہ نوٹ کیا گیا کہ برنہم کے ووٹ شیئر میں چار پوائنٹس گرنے کے باوجود، ٹوریز ووٹ مزید گر گیا تو اس کا مطلب اب بھی 3% ٹوری ٹو لیبر سوئنگ ہے۔اپنی جیت کی تقریر میں، برنہم نے پارٹی کی بجائے "پہلے مقام" رکھنے کا وعدہ کیا، تمام ووٹروں کے لیے میئر بننے کا وعدہ کیا، اور کہا کہ مرکزی حکومت کی طرف سے انحراف کو مزید آگے جانا چاہیے۔ دوبارہ منتخب ہونے والے میئر نے ویسٹ منسٹر سے کہا کہ "ہمیں اپنے آپ کو ہاؤسنگ بحران کی گرفت سے آزاد کرنے کے اختیارات دیں" اور کہتے ہیں کہ وہ ایک بہتر فوائد کے نظام کی حمایت کریں گے۔ "ہمیں مشترکہ بھلائی کے فروغ کے ساتھ طاقت کو دوبارہ جوڑنے کی ضرورت ہے"، انہوں نے نتیجہ اخذ کرتے ہوئے کہا: "میں ایک بہتر گریٹر مانچسٹر کے لیے اس سے زیادہ سخت لڑنے کے لیے تیار ہوں جتنا میں نے پہلے کبھی نہیں لڑا"۔ ان کا یہ بھی کہنا تھا کہ لوگ "واقعی جدوجہد" کر رہے ہیں، اور ملک کو "گہری تبدیلی" کی ضرورت ہے۔ اینڈی برنہم کو ملنے والی کامیابی یہ واضح کرتی ہے کہ جب آپ لوگوں کے لیے مخلص ہو کر سیاست کرتے ہیں تو پھر لوگ بھی آپ کے خلوص کو نظر انداز نہیں کرتے ان کی کامیابی دیگر سیاست دانوں کیے لیے بھی نمونہ کی حیثیت رکھتی ہے کہ آپ بھی اگر عوامی خدمات کو اپنا شعار بنائیں گے تو لوگ آپ کو ضرور منتخب کریں گے۔