ریسٹورنٹس اور دفاتر میں خواتین و مردوں کیلئے علیحدہ ٹوائلٹس بنانا ہوں گے

May 08, 2024

لندن (پی اے) سیفٹی، پرائیویسی اور انسانی وقار پر سامنے آنے والی تشویش کے بعد اب انگلینڈ کے ریسٹورنٹس اور دفاتر میں خواتین ومردوں کیلئے علیحدہ ٹوائلٹس بنانا ہوں گے، خواتین اور مساوات سے متعلق وزیر کیمی Badenoch نے گزشتہ روز یہ بات کہی انھوں نے کہا کہ ٹوائلٹس سے متعلق قانون میں تبدیلی کے بعد سیفٹی، پرائیویسی اور انسانی وقار سے متعلق تشویش کا خاتمہ ہوجائے گا، اس قانون پر عمل کے بعد مخلوط ٹوائلٹس کا خاتمہ ہوجائے گا اور خواتین اور مردوں کی پرائیویسی بحال ہوجائے گی۔ اس قانون کے تحت گھریلو عمارتوں کے علاوہ تمام عمارتوں میں خواتین اور مردوں کیلئے علیحدہ علیحدہ ٹوائلٹس تعمیر کرانا ہوں گے اور جہاں اس کیلئے مناسب جگہ موجود نہ ہو، وہاں ٹوائلٹس میں ایک سنک اور ہاتھ سکھانے کی مشین بھی نصب کرنی ہوگی۔ وزرا کا کہنا ہے کہ اس حوالے سے مشاورت کے دوران 81 فیصد افراد نے خواتین اور مردوں کیلئے علیحدہ علیحدہ ٹوائلٹس تعمیر کرانے کی حمایت کی۔ یہ قوانین تجارتی اداروں اور ہاسپٹلیٹی کے مقامات پر بھی لاگو ہوں گے۔ اسکولوں میں پہلے ہی 8 سال سے زیادہ بچوں کیلئے علیحدہ علیحدہ ٹوائلٹس کا اصول نافذ العمل ہے۔ گزشتہ ہفتے مس Badenoch نے ایک اسکول میں یہ دیکھنے کے بعد لڑکیاں لڑکوں کے زیر استعمال ٹوائلٹس کو استعمال نہیں کرتیں اور پیشاب روکنے کی وجہ سے انھیں پیشاب کی بیماریوں اور انفیکشن کا سامنا کرنا پڑتا ہے۔ اس سے قبل وزیر صحت وکٹوریہ ایٹکن نے این ایچ ایس کے آئین کو تبدیل کرنے کا اعلان کیا تھا تاکہ انگلینڈ کی خواتین کو یہ حق حاصل ہوسکے کہ وہ خاتون ڈاکٹروں سے علاج کراسکیں۔ نئے قانون کے بارے میں Badenoch نے بتایا کہ ان قوانین کے تحت اداروں کو علیحدہ علیحدہ ٹوائلٹس کی ڈیزائننگ کے حوالے سے رہنمائی فراہم کی جائے گی۔ اس اعلان سے خواتین کیلئے زیادہ بہتر ماحول پیدا ہوگا اور ان کی ضروریات پوری ہوسکیں گی۔ ہاؤسنگ کی وزیر لی راؤلے کا کہنا ہے کہ ہم جانتے ہیں کہ معاشرے کے تمام افراد سیفٹی، پرائیویسی اور انسانی وقار کا احترام کرتے ہیں اور اس نئے قانون سے ہر ایک کو درست سہولت مہیا ہوجائے گی۔