سلوواکیہ کے وزیراعظم پر حملے کی ویڈیو منظر عام پر

May 16, 2024

گزشتہ روز فائرنگ میں زخمی ہونے والے سلوواکیہ کے وزیراعظم رابرٹ فیکو کی حالت اب خطرے سے باہر ہے۔

حملے کی ویڈیو مختلف سوشل میڈیا پر وائرل ہوگئی ہے، جس میں دیکھا جاسکتا ہے کہ مبینہ حملہ آور جائے وقوعہ سے حراست میں لے لیا گیا، لیکن ابھی تک اس کی شناخت نہیں ہوسکی۔

غیر ملکی میڈیا رپورٹس کے مطابق 59 سالہ وزیراعظم رابرٹ فیکو حکومتی اجلاس میں شرکت کے بعد واپس جارہے تھے کہ مسلح شخص نے ان پر فائرنگ کردی جس کے نتیجے میں وہ زخمی ہوگئے۔

وزارت داخلہ کی جانب سے کہا گیا ہے کہ وزیراعظم فیکو پر قاتلانہ حملہ سیاسی مقاصد کے تحت کیا گیا، وہ علاقے کے لوگوں سے مل رہے تھے جب حملہ آور نے نشانہ بنایا۔

وائرل ویڈیو میں دیکھا جاسکتا ہے کہ سلوواکیہ کے وزیراعظم پر حملہ اس وقت ہوا جب وہ کلچرل کمیونٹی سینٹر کے باہر موجود لوگوں کا خیر مقدم کر رہے تھے۔

وائرل فوٹیج کے مطابق ہجوم میں موجود سلحہ بردار شخص نے وزیر اعظم پر 5 گولیاں فائر کی، اس سے قبل ان کے باڈی گارڈ انہیں حفاظتی گھیرے میں لیتے ایک گولی ان کے پیٹ پر جبکہ دوسری ان کے بازو پر لگی۔

دریں اثنا ان کی حفاظت پر مامور سیکیورٹی اہلکار فوری حرکت میں آتے ہوئے انہیں گاڑی میں بیٹھا کے جائے وقوعہ سے لیجانے میں کامیاب ہوجاتے ہیں۔

اسی اثنا میں دیگر پولیس اہلکاروں نے جائے وقوعہ سے ایک مبینہ حملہ آور کو حراست میں لے لیا، جس کی ویڈیو مختلف مقامی میڈیا پر چلائی جا رہی ہے تاکہ اس کی شناخت ہوسکے۔

بی بی سی کے مطابق غیر مصدقہ مقامی میڈیا رپورٹس میں کہا گیا ہے کہ مشتبہ شخص 71 سالہ مصنف اور سیاسی کارکن ہے۔

بعدازاں رابرٹ فیکو کو بذریعہ ہیلی کاپٹر سے قریبی اسپتال منتقل کیا گیا۔

اسپتال ترجمان کا کہنا ہے کہ اسپتال لانے پر وزیراعظم رابرٹ فیکو ہوش میں تھے، انہیں ابتدائی طبی امداد کے بعد بڑے اسپتال منتقل کردیا گیا، جہاں 3 گھنٹے تک ان کی سرجری جاری رہی۔

تاہم اب حکومتی ذرائع کے مطابق ان کی حالت پہلے سے بہتر اور خطرے سے باہر ہے۔

سلوواکیہ کے نائب وزیر اعظم ٹامس ترابا نے بی بی سی کو انٹرویو دیتے ہوئے بتایا کہ مجھے افسوس ہے کہ وزیر اعظم رابرٹ فیکو پر جان لیوا حملہ کیا گیا لیکن خوش قسمتی سے ان کی حالت اب پہلے سے بہتر اور خطرے سے باہر ہے اور امید ہے کہ وہ جلد مکمل صحت یاب ہو جائیں گے۔

میڈیا رپورٹس کے مطابق سلوواکیہ کی صدر زوزانا کیپوٹووا نے جاری کردہ بیان میں کہا کہ سلوواکی وزیر اعظم رابرٹ فیکو پر حملہ درحقیقت جمہوریت پر حملے کے مترادف ہے۔

واضح رہے کہ غیرملکی میڈیا کے مطابق سلوواکیہ کے وزیراعظم یوکرین کو مسلح کرنے اور نیٹو کا رکن بنانے کے شدید مخالف ہیں، وہ روس سے بہتر تعلقات بھی چاہتے ہیں۔

دوسری جانب روس کے صدر ولادیمیر پیوٹن کی جانب سے سلوواکیہ کے وزیراعظم پر قاتلانہ حملے کی مذمت کی گئی ہے۔