اوورسیز کمیونٹی کے مسائل حل کئے جائیں

June 17, 2024

ہالینڈ کی ڈائری… راجہ فاروق
دنیا کے مختلف ممالک میں مقیم 80لاکھ سے زائد اوورسیز پاکستانی سالانہ اربوں ڈالر زرمبادلہ پاکستان بھجوا کر پاکستانی معیشت کو توانائی بخش رہے ہیں۔ یہ بات حقیقت ہے کہ اوورسیز پاکستانی ملکی معیشت کو سنوارنے میں ریڑھ کی ہڈی کا کردار ادا کر رہے ہیں اس وقت وطن عزیز غیرملکی قرضوں میں جھکڑا ہوا ہے جبکہ مختلف ممالک سے مزید قرضے حاصل کرنے کیلئے کوششیں جاری ہیں اوورسیز پاکستانی اسوقت اضطراب کا شکار ہیں اقتدار میں آنے سے پہلے مسلم لیگ ن کا یہ وعدہ تھاکہ وہ اقتدار میں آتے ہی پاکستانیوں کے مسائل ہنگامی بنیادوں پر حل کریں گے۔ برطانیہ کے معروف قانون دان بیرسٹر امجد ملک نے یورپ اور دنیا کے دیگر ممالک میں مسلم لیگ ن کو متحد کرکے فعال بنایا۔ گزشتہ دنوں حکومت پاکستان نے اوورسیز پاکستانیوں کے لئے جن مراعات کا اعلان کیا وہ بچے کو لولی پاپ دینے کے مترادف ہے۔ حکومت پاکستان کو سنجیدگی سے اوورسیز پاکستانیوں کے مسائل کا جائزہ لینا ہوگا اور ان کے حل کے لئے فی الفور ہنگامی بنیادوں پر فیصلے کرنا ہوں گے ۔یہ بات روزروشن کی طرح عیاں ہے کہ اوورسیز پاکستانی وطن عزیز کی تعمیر میں اہم کردار ادا کر سکتے ہیں۔ یورپ میں آباد اوورسیز پاکستانیوں کا سب سے بڑا مسئلہ پی آئی اے سے متعلقہ ہے۔ پی آئی اے کی بندش سے یورپ میں آباد پاکستانی کمیونٹی دیگر غیرملکی فضائی کمپنیوں سے سفر کرکے سات گھنٹوں کا سفر براستہ دوہا، دبئی، ابوظہبی 13 گھنٹوں میںپاکستان پہنچ رہے ہیں تاہم اللہ تعالیٰ کا شکر ہے کہ معتبر ذرائع سے پتہ چلا ہے کہ ہماری قومی ائیرلائن پاکستان انٹرنیشنل ائیرلائن جلد ہی یورپ اور برطانیہ کے لئے اپنی ہفتہ وار پروازیں شروع کر رہی ہے۔ اس موقع پرہم ارباب اختیار سے درخواست کریں گے کہ ہالینڈ اور پاکستان کے درمیان ہماری قومی ائرلائن 40سال سے زائد عرصے سے سروس دے رہی تھی جس میں بلجیم، ہالینڈ، لکسمبرگ اور جرمنی کے تین لاکھ سے زیادہ پاکستانی استعفادہ کر رہے تھے جبکہ غیرملکی بھی پاکستان سیاحت کے لئے ہماری قومی ائیرلائن کو ترجیح دیتے تھے۔ ہماری قومی ائیرلائن کا دنیا بھر میں ایک مقام تھا اسوقت ایمسٹرڈیم میں پی آئی اے کا آفس اور رہائش گاہ پاکستان کی مالکیت ہیں۔ پی آئی اے ہالینڈ سے بھی اپنی ہفتہ وار پرواز کا اجرا کرے اب اگر ایک اچھی خبر ملی ہے تو اپنی قومی ائیرلائن کی سابقہ کوتاہیوں کا ذکر مناسب نہیں۔ یہ بات حقیقت ہے کہ ایک عرصہ پاکستانیوں نے بہت سفری صعوبتیں برداشت کیں۔ ہالینڈ میں متعین پاکستانی سفیر سلجوق مستنصر تارڑ سے بھی گزارش ہے کہ وہ حکومت پاکستان کے نوٹس میں ہمارا مطالبہ لائیں تاکہ بروقت ہالینڈ اورپاکستان کے درمیان بھی یہ دیرینہ سروس بحال ہو۔ یہ بات خوش آئندہے کہ 2020 میں لگنے والی پابندیاں اب ختم ہو گئی ہیں۔ ہالینڈ سے ہی پاکستانیوں کی کثیر تعداد فریضہ حج ادا کرنے سعودی عرب پہنچ گئی۔