بدقسمتی سے ملک کا وزیر خزانہ ایک بینکر ہے، شبلی فراز

June 21, 2024

پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے سینیٹر شبلی فراز نے کہا ہے کہ بدقسمتی سے ملک کا وزیر خزانہ ایک بینکر ہے۔

سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے خزانہ کا سینیٹر سلیم مانڈوی والا کی زیر صدارت اجلاس ہوا، جس میں شبلی فراز، فاروق ایچ نائیک، انوشا رحمان و دیگر نے شرکت کی۔

اس موقع پر صدر اپٹما نے کہا کہ ہم 2 اعشاریہ 5 فیصد ایکسپورٹ ڈویلپمنٹ سرچارج دے رہے ہیں، چاہتے ہیں کچھ عرصے کےلیے اسے ڈسچارج کردیں۔

دوران اجلاس سلیم مانڈوی والا نے کہا کہ اگلے سال ایف بی آر آئے گی اور کہے گی کہ سیلز ٹیکس 20 فیصد کردیں، ایف بی آر کےلیے ٹیکس دینے والوں پر مزید بوجھ ڈالنا آسان ہے۔

اس موقع پر سینیٹر شبلی فراز نے کہا کہ حکومت نے نان فائلرز کیٹیگری کو ایک اعزاز بنا دیا ہے۔

انہوں نے مزید کہا کہ بدقسمتی ہے کہ ملک کا وزیر خزانہ ایک بینکر ہے، میں بھی بینکر رہا ہوں، مجھے فنانس کا کچھ پتا نہیں۔

پی ٹی آئی سینیٹر نے یہ بھی کہا کہ ہمارے ہاں کوئی بزنس کرکے پیسہ بنائے تو ہمیں مسئلہ ہو جاتا ہے، جو پیسہ بنا رہا ہو ہم کہتے ہیں اسی کو ہی کھینچیں۔

اُن کا کہنا تھا کہ ریسٹورنٹس پر کریڈٹ کارڈ سے ادائیگی پر 5 فیصد ٹیکس لگا دیا گیا۔

اس پر فاروق ایچ نائیک نے کہا کہ کریڈٹ کارڈ تو بہت دور کی بات ہے عام آدمی کا تو اکاؤنٹ بھی نہیں کھلتا، پاکستان کے عوام ٹیکس نیٹ کی طرف جاتے ہی نہیں ہیں۔

سینیٹر انوشا رحمان نے کہا کہ لوکل کارنر شاپس کو کب ٹیکس نیٹ میں لایا جا رہا ہے، میرے ٹاؤن کے کارنر کی دکان کا مالک روزانہ 7 لاکھ روپے کی پرچون اٹھاتا ہے۔