اسٹاک ایکسچینج:نیا ریکارڈ

July 04, 2024

بازار حصص میں تیزی کسی بھی ملک کی معیشت کیلئے نہایت مثبت علامت تصور کی جاتی ہے اور یہ امر یقینا خوش آئند ہے کہ پاکستان اسٹاک ایکسچینج کئی ماہ سے مسلسل بلندی کی جانب گامزن ہے اور کم و بیش ہر روز ہی نئے ریکارڈ بن رہے ہیں۔اسی تسلسل میںاسٹاک مارکیٹ میں منگل کو بھی تاریخی تیزی دیکھی گئی۔کے ایس ای 100انڈیکس تاریخ میں پہلی بار 79ہزارپوائنٹس کی سطح پر بند ہوا۔کاروبار کے اختتام پر کے ایس ای 100 انڈیکس 728.55پوائنٹس یا 0.92فیصد اضافے سے 79,552.89پر بند ہوا۔سیمنٹ، کیمیکل، کمرشل بینکس، فرٹیلائزر، تیل و گیس کی تلاش کرنے والی کمپنیوں، او ایم سیز اور فارماسیوٹیکل سمیت ہیوی سیکٹرز میں بھرپور خریداری ہوئی۔پی ایس او، شیل، ایس این جی پی ایل، او جی ڈی سی، پی پی ایل، پی او ایل، ایچ بی ایل، این بی پی اور ایم سی بی کے حصص میں زبردست تیزی رہی۔معیشت کے اتنے شعبوں میں جن میں بیشتر اہم کمپنیاں شامل ہیں، حصص کی اتنے بڑے پیمانے پر خریداری پاکستان کے معاشی مستقبل پر کاروباری طبقے کے اعتماد کا واضح ثبوت ہے۔اس مثبت صورت حال کی ایک بنیادی وجہ وفاقی وزیر خزانہ کی یہ یقین دہانی ہے کہ آئی ایم ایف کے نئے پروگرام کیلئے پیشگی کارروائیاں بڑی حد تک مکمل ہوچکی ہیں۔ وزیر خزانہ کا کہنا تھا کہ کچھ ساختی معیارات کو بھی پورا کیا جائے گا کیونکہ اسلام آباد ایک بڑے اور طویل مدتی معاہدے کی جانب پیش قدمی کررہا ہے۔ تاہم اسٹاک مارکیٹ میں تیزی کا مطلب نئی صنعتوں اور کمپنیوں کا قیام نہیں جبکہ روزگار کے نئے مواقع اس کے بغیر پیدا نہیں ہوتے اور نئی صنعتیں اور کارخانے اسی وقت وجود میں آتے ہیں جب ملک میں سیاسی استحکام ہو کیونکہ سرمایہ کار کو اسکے بغیر معاشی پالیسیوں میں تسلسل کی ضمانت فراہم نہیں لہٰذا ضروری ہے کہ ملک کے موجودہ سیاسی انتشار کو ختم کرنے کیلئے سیاسی مفاہمت کی راہ پر جلد از جلد پیش قدمی کی جائے۔

اداریہ پر ایس ایم ایس اور واٹس ایپ رائے دیں00923004647998