طوفانی بارشیں

July 16, 2024

پنجاب کے مختلف علاقوں میں 24گھنٹوں میں ہونیوالی موسلادھار بارشوں سے 12افراد جاں بحق اور 27کے زخمی ہو جانے کی اطلاعات ہیں، اس دوران 27مکانات منہدم ہوئے۔ دریائوں، بیراجوں اور ڈیموں میں پانی کی سطح بلند ہو رہی ہے جبکہ راوی، بیاس اور ستلج میں بھارت کی طرف سے سیلابی پانی چھوڑے جانا خارج از امکان نہیں، جس سے پنجاب اور سندھ میں متعدد افراد اور زرعی زمینیں متاثر ہوسکتے ہیں۔ بہت سے ملکوں کو شدید بارشوں اور سیلابوں کا سامنا رہتا ہےتاہم ترقی یافتہ ممالک وسائل کی فراوانی اور جدید ٹیکنالوجی کی بدولت نقصانات سے بڑی حد تک محفوظ رہتے ہیں۔ جہاں درجہ حرارت میں اضافے نے چند برسوں سے جنوبی ایشیا کو اپنی لپیٹ میں لے رکھا ہے، ایسے میں پاکستان غیرمعمولی مون سون سیزن سے دوچار ہے اور وسائل اور مینجمنٹ کے فقدان کے باعث اب تک بڑی تعداد میں انسانی جانوں اور فصلوں کو نقصان پہنچ چکا ہے۔ برسات کے بعد ملک میں عموماً بارشیں کم ہوتی ہیں۔ یہ صورتحال زراعت کے متاثر ہونے کا موجب بنتی ہے۔ عالمی ماہرین اس بارے میں پہلے سے خبردار کرتے چلے آ رہے ہیں۔ بالائی پنجاب، خیبر پختونخوا، بلوچستان، آزادکشمیر اور شمالی علاقہ جات میں ہزاروں کی تعداد میں چھوٹے اور درمیانے ڈیم تعمیر کرنے کی فزیبلٹی رپورٹیں موجود ہیں،جس سے زراعت کے ساتھ پن بجلی پیدا کرنے کے بھی اسی قدر مواقع میسر آسکتے ہیں۔ سردست محکمہ موسمیات اور نیشنل ڈیزاسٹر مینجمنٹ اتھارٹی (این ڈی ایم اے) نے ملک بھر میں شدید بارشوں کی پیش گوئی کر رکھی ہے، جسے ملحوظ رکھتے ہوئے متعلقہ محکموں اور صحت کی صوبائی وزارتوں کی طرف سے بروقت انتظامات کئے جانا ،حالات کا ناگزیر تقاضا ہے۔

اداریہ پر ایس ایم ایس اور واٹس ایپ رائے دیں00923004647998