ڈرامہ نگار کے ساتھ مبینہ ڈکیتی، اغواء اور تشدد، مقدمہ درج

July 22, 2024

لاہور، مانگا منڈی (نمائندگان جنگ) معروف ڈرامہ نگار خلیل الرحمان قمر کے ساتھ مبینہ ڈکیتی ، اغواء اورمسلح افراد کے تشدد پر سندر پولیس نے مقدمہ درج کرلیا۔جیو نیوز کے مطابق پولیس نے کارروائی کرتے ہوئے4ملزمان کو گرفتار کرلیا۔

پولیس کے مطابق ملزمان کے زیراستعمال گاڑ ی بھی برآمد کر لی گئی اور ملزمان کو گرفتار کرکے ان سے تفتیش جاری ہے۔

گرفتار ملزمان میں ہنی ٹریپ کرنے والی خاتون بھی شامل ہے۔خلیل الرحمان کے مطابق 15جولائی کو تقریبا 12بجے رات کو مجھے آمنہ عروج نے فون کر کے مجھے لوکیشن بھیجی اور اپنے پاس بلایا، خاتون نے کہا کہ وہ ان کی فین ہیں اور انگلینڈ سے اس کے لئے آئی ہے تاکہ ملکر ڈرامہ بنانا چاہتی ہے۔

خاتون نے 4 بجکر 40 منٹ پر بلایا اور ڈلیوری بوائے کے بہانے ساتھیوں کو بلا لیا ،خاتون کے 7ساتھیوں نے خلیل الرحمٰن قمر کو مبینہ طور پر باندھ کر تشدد کا نشانہ بنایا جس کے بعد انھوں نے 2لاکھ 73ہزار نقدی اور موبائل فون بھی چھین لیا۔خلیل الرحمان قمر نے کہا کہ اغوا کار 1کروڑ تاوان کا مطالبہ بھی کرتے رہے۔

ان کا کہنا تھا کہ اغواکا انہیں نامعلوم جگہ پرلےگئےاورتشددکانشانہ بناتے رہے، اس دوران انھوں نے میری آنکھوں پر پٹی باندھ کر ایک فائر کرکے مجھے کہتے رہے کہ آج تمھیں قتل کردیں گے،اغواکاروں کےاصرارپرخلیل الرحمن نے دوست حفیظ کو 10لاکھ دینے کا کہا، دوست کی جانب سےپیسےنہ دینےپراغواکاروں نےتشددکانشانہ بنایا اور پھر ملزمان خلیل الرحمان کو نامعلوم جگہ پر چھوڑ کر فرار ہوگئے۔

اس حوالے سے خلیل الرحمان قمر نے جنگ سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ جو واقعہ ہوا سی کا مقدمہ درج کروایا ، جو پیسے لیے گئے وہی ایف آئی آر میں درج ہیں تاہم وہ مزید کچھ نہیں کہیں گے۔

آرگنائزڈ کرائم یونٹ (سی آئی اے) اور خلیل الرحمان آج سوموار کو پریس کانفرنس کریں گے۔

ذرائع کا کہنا ہے کہ خلیل الرحمان قمر کے موبائل فونز کی کالز کا ڈیٹا لیکر کچھ ملزمان کو حراست میں لیا گیا ،تاہم خلیل الرحمان کا اس طرح کسی خاتون کی کال پر اس کے گھر جانے کے معاملہ پر مختلف پہلوئوں پر تفتیش ہو رہی ہے ،اور پولیس نے تقریبا 7دن بعد اس واقعہ کا مقدمہ درج کیا ،ذرائع کا کہنا ہے کہ خلیل الرحمان کی کچھ مبینہ نازیبا تصاویر اور ویڈیو ز بھی ہیں جن کے متعلق تفتیش ہورہی ہےکیونکہ خلیل الرحمان نے اپنے مقدمہ میں کہیں نہیں لکھا کہ ان کی کوئی نازیبا تصاویر یا ویڈیوز بنائی گئیں ہیں ،پولیس حکام کا کہنا ہے کہ مقدمے کی تفتیش آرگنائزڈ کرائم یونٹ ( سی آئی اے) کے حوالے کردی گئی ۔پولیس حکام کا کہنا ہے کہ تھانہ سندر میں اغوا اور ڈکیتی کی دفعات 365اور 392لگا کر مقدمہ نمبر 2471/2024ء درج کرلیا گیا ۔ سی سی ٹی وی کیمر وں کی مد د سے ملز ما ن کی تلاش جا ری ہیں ۔جلد ہی ملز ما ن کو گر فتا ر کر لیا جا ئے گا ۔

واضح رہے کہ خلیل الرحمان کے ساتھ 15جولائی کو یہ واقعہ پیش آیا جبکہ ایف آئی آر 21جولائی کو درج کی گئی جس پر کہا جا رہا تھا کہ پولیس نے غفلت کا مظاہرہ کیا ہے ،تاہم پولیس نے واضح کردیا کہ جب انھیں کوئی درخواست دے گا تو ہی کارروائی کی جائے گی۔

ذرائع کا کہنا ہے کہ خلیل الرحمان مقدمہ درج کروانا ہی نہیں چاہتے تھے کیونکہ اس سے مبینہ خبریں بڑھنی تھیں تاہم انھوں نے اپنے ذاتی اثر رسوخ سے کارروائی کرواکے کچھ ملزمان کو گرفتار کروادیا۔ پولیس نے کہا کہ جب تک وہ خود مدعی نہیں بنیں گئے تو پولیس کوئی ٹھوس کارروائی نہیں کرسکے گی ،جس پر خلیل الرحمان نے پولیس کو باقاعدہ درخواست دی جس کے بعد پولیس نے فوری مقدمہ درج کرلیا۔