بنگلادیش: تازہ جھڑپوں میں 77 افراد ہلاک، ڈھاکا میں کرفیو نافذ، انٹرنیٹ معطل

August 04, 2024

فوٹو : اے ایف پی

بنگلادیش میں کوٹا سسٹم کے خلاف احتجاج کرنے والے طلبا کی سول نافرمانی کی تحریک شروع ہوگئی۔ وزیراعظم حسینہ واجد سے مستعفی ہونے کا مطالبہ کردیا جبکہ احتجاج کے دوران مظاہرین کی پولیس سے جھڑپیں بھی ہوئیں جن میں ہلاکتوں کی تعداد 77 ہوگئی اور سیکڑوں افراد زخمی ہوئے۔

بنگلادیش میں حسینہ واجد حکومت کے خلاف مظاہرے جاری ہیں، مظاہرین اور پولیس کے درمیان جھڑپوں میں ہلاکتوں کی تعداد 77 ہوگئی، حکومت نے ملک بھر میں غیر معینہ مدت کےلیے کرفیو کا اعلان کردیا۔ انٹرنیٹ و موبائل سروس بھی بند کردی گئی، پیر سے بدھ تک تعطیل کا اعلان کردیا، عدالتیں بھی غیر معینہ مدت کے لیے بند رہیں گی۔

تازہ جھڑپیں کوٹا سسٹم مخالف مظاہرین اور حکمران جماعت کے کارکنوں کے درمیان ہوئی ہیں۔

خبر ایجنسی کے مطابق عوامی لیگ اور اس کی طلبہ تنظیم کے کارکنوں نے پولیس سے مل کر کوٹا مخالفین مظاہرین پر حملے بھی کیے ہیں، پولیس نے مظاہرین پر شیلنگ اور لاٹھی چارج کیا، اسٹن گرنیڈز بھی چلائے۔

مظاہرین نے آج سے ملک گیراحتجاج اور سول نافرمانی تحریک شروع کرنے کا اعلان کیا ہے، بنگلہ دیش کی اہم شاہراہیں بند ہیں اور مظاہرین حسینہ واجد سے مستعفی ہونے کا مطالبہ کر رہے ہیں۔

طلبا نے گزشتہ ماہ کے کریک ڈاؤن میں متاثرہ افراد کوانصاف و مراعات دینے کا بھی مطالبہ ہے، بنگلہ دیش میں گزشتہ ماہ کوٹا سسٹم کے خلاف پُرتشدد احتجاج میں 200 سےزیادہ مظاہرین جاں بحق ہوئے تھے۔