ایک پارٹی پارلیمان میں موجود ہی نہیں اسے مخصوص نشستیں کیسے دی جاسکتی ہیں؟ عطا تارڑ

August 07, 2024

فائل فوٹو

وفاقی وزیر اطلاعات عطا تارڑ کا کہنا ہے کہ الیکشن ایکٹ کا بل قومی اسمبلی اور سینیٹ سے کثرت رائے سے منظور ہوا، ایک پارٹی پارلیمان میں موجود ہی نہیں اسے مخصوص نشستیں کیسے دی جاسکتی ہیں؟

اسلام آباد میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے عطا اللّٰہ تارڑ نے کہا کہ آئین کہتا ہے کہ پارٹی کو مخصوص نشستیں متناسب نمائندگی کے تحت ملیں گی، قانونی معاملات میں انصاف ہوتا نظر بھی آنا چاہیے، پارلیمنٹ بالا دست ادارہ ہے۔

انہوں نے کہا کہ کیا رکن اسمبلی کے حلف کو چھوڑ کر نئی پارٹی جوائن کرائی جاسکتی ہے؟ رول موجود تھا کہ امیدوار نے تین دن کے اندر پارٹی میں شمولیت کرنی ہے، اس رول کو اب قانون میں تبدیل کیا گیا ہے۔

عطا تارڑ کا کہنا ہے کہ سنی اتحاد کونسل یا ان کے چیئرمین نے الیکشن نہیں لڑا، ایک پارٹی جس کا پارلیمان میں وجود نہیں آپ مخصوص نشستیں دے دیں، وقت کا دھارا پیچھے موڑا گیا اور ایسے فریق کو ریلیف دیا گیا جس نے مانگا ہی نہیں۔

وفاقی وزیر نے کہا کہ پاکستان کی حکومت اور عوام بنگلادیش کے عوام کے ساتھ کھڑے ہیں، بنگلادیش کے لوگوں نے عزم اور ہمت دکھائی ہے، بانی پی ٹی آئی نے شیخ مجیب کو ہیرو کے طور پر پورٹریٹ کیا، انہوں نے تقریریں کیں کہ ہمارا لیڈر شیخ مجیب کی طرح ہے۔

ان کا کہنا ہے کہ تحریک انصاف کے بدلتے بیانیے سے بندہ چکرا جاتا ہے، وہ بھی بیرونی مدد مانگتے رہے، یہ بھی بیرونی مدد مانگتے رہے، شیخ مجیب سے موازنہ کرتے تھے ایک مجسمہ گرنے سے موٌقف بدل لیا۔

وزیر اطلاعات نے کہا کہ بانی پی ٹی آئی نے اپنا موازنہ شیخ مجیب کے ساتھ کیا، جیل سے بار بار شیخ مجیب کی بات کی گئی، یوٹرن نہ لیں تو وہ بانی پی ٹی آئی کہلا ہی نہیں سکتا، آپ کا کوئی نظریہ ہے کہ نہیں، پتہ نہیں کوئی دین ایمان ہے کہ نہیں، کیا بانی پی ٹی آئی کا موازنہ شیخ مجیب سے نہیں کیا گیا۔

عطا تارڑ کا یہ بھی کہنا ہے کہ یوٹرن کی ڈگری ہو تو تمام جامعات کو مشترکہ طور پر بانی پی ٹی آئی کو دے دینی چاہیے، بانی پی ٹی آئی کے بھی کرپشن کے وہی معاملات تھے جو بنگلادیش میں تھے، اندازہ کریں آگ لگانے والے پوچھتے ہیں کہ ہمیں روکا کیوں نہیں، بیرسٹر گوہر جا کر ان کو کہیں کہ آپ شیخ مجیب کو ہیرو گردانتے رہے تھوڑی سی گڑ بڑ ہوگئی ہے اب بیانیہ بدلیں۔