جیو کو جینے دو

August 01, 2016

جیو نیوز کو آخری نمبروں پر ڈالنے کے خلاف لاہور، اسلام آباد، کراچی، ملتان، پشاور، کوئٹہ اور فیصل آباد سمیت ملک بھر میں کئے جانیوالے مظاہروں، ریلیوں اور سیاسی کارکنوں، تاجروں اور طلبہ کی جانب سے کئے جانیوالے احتجاج کے بعد جیو کو پرانی پوزیشن پر بحال کیا جا رہا ہے اور چیئرمین پیمرا ابصار عالم کی جانب سے یقین دہانی کروائی گئی ہے کہ جیو نیوز چوبیس گھنٹے کے اندر پرانے نمبروں پر بحال ہو جائے گا۔ یقیناً یہ ایک خوش آئند اقدام ہے لیکن سوال یہ ہے کہ ملک کے بعض شہروں میں کیبل آپریٹرز کے کچھ افراد از خود یہ فیصلہ کیسے کر لیتے ہیں کہ انہوں نے کسی مخصوص چینل کو پچھلے نمبروں پر ڈالنا ہے نظر بہ ظاہر ایسا ہو نہیں سکتا کیونکہ جب کیبل آپریٹرز پر نظر رکھنے کے لئے باقاعدہ ایک نظام موجود ہے تو یہ گمان کرنا مشکل ہے کہ کوئی گروہ اتنا خودسر ہو جاتا ہے کہ وہ حکومتی احکامات کو تسلیم کرنے کے لئے تیار نہیں ہوتا اور ہر چند ماہ کے بعد کوئی نہ کوئی ہنگامہ کھڑا کر کے مختلف چینلز کے لئے ہی نہیں حکومت اور عوام کے لئے بھی خواہ مخواہ کی مشکلات کھڑی کر دیتا ہے۔ اس پس منظر میں جیو کے ساتھ اظہار یکجہتی کرتے ہوئے اس کے خلاف کئے جانے والے ناروا سلوک کی تحقیقات کے لئے ایک تحقیقاتی کمیشن بنانے کا جو مطالبہ کیا ہے اس میں یقیناً وزن موجود ہے کیونکہ اگر ایک بار اس نوع کی کارروائیوں میں ملوث لوگوں کا تعین کر کے ان کے خلاف قانون کے مطابق کارروائی کی جائے تو اس سے نہ صرف وہ آئندہ کے لئے اس قسم کی حرکتوں سے باز آ جائیں گے بلکہ اگر کوئی دوسرا بھی جو اس قسم کی سرگرمی دکھانے کا سوچ رہا ہو گا تو وہ بھی ایسا کرنے سے اجتناب کرے گا جس سے ملک میں مفاہمت کے عمل کو تقویت ملے گی۔ سیاسی و معاشی استحکام ہو گا ادارے مضبوط ہوں گے اور پورا ملک ترقی و خوشحالی کے ایک ایسے راستے پر چل نکلے گا جس سے اس کا مستقبل زیادہ روشن اور تابناک ہو گا۔ اور قومی زندگی کے ہر شعبہ کو زیادہ سے زیادہ ترقی کرنے کے مواقع میسر آئیں گے۔