فاٹا خیبرپختونخوا میں ضم کیا جائے، افغان مہاجرین سے ناروا سلوک برداشت نہیں، اسفندیار

August 29, 2016

صوابی( نمائندہ جنگ)عوامی نیشنل پارٹی کے مرکزی قائد اسفند یار ولی خان نےکہاہے کہاے این پی فاٹا کو صوبہ خیبر پختونخوا میں ضم کرنے کی بھر پور حمایت کرتی ہے۔ آئین میں ترمیم کرکے صوبائی اسمبلی میں قبائلیوں کو ان کا حق دے کر انہیں نمائندہ تسلیم کیا جائے۔ ان کا کہنا تھا کہ باچا خان اور ولی خان کے فلسفے اور جھنڈے کو کوئی قوت ختم نہیں کر سکتی بڑی بڑی قوتیں آئیں مگر باچا خان کے فلسفہ عدم تشدد آج بھی اسی طرح زندہ ہے جس طرح پہلے تھا ان کا کہنا تھا کہ میں افغانی تھا ، افغانی ہوں اور مرتے دم تک افغان ہی رہونگا۔ اس لئے افغان مہاجرین کے ساتھ پاکستان میں ناروا سلوک کبھی بر داشت نہیں کرینگے ، دریں اثنائ اے این پی کے صوبائی صدر و سابق وزیر اعلیٰ امیر حیدر خان ہوتی نے کہا ہے کہ ہم کبھی پیچھے ہٹنے والے نہیں2013 اوربلدیاتی انتخابات کی طرح 2018کے انتخابا ت میں بھی بھر پور کامیابی حاصل کرینگے ۔عمران خان اور ان کے ٹولے کا جلد اس صوبے سے صفایا ہو جائیگا۔ان کا کہنا تھا کہ ہمارے کارکنوں اور رہنمائوں کے قتل کے ذمہ دار پرویز خٹک ہیں ،ان خیالات کااظہار انہوں نے صوابی یار حسین میں شہید ایم پی اے حاجی محمد شعیب خان کے قتل کے خلاف احتجاجی جلسے کے دوران کیا۔ اسفند یار ولی خان نے کہا کہآرمی پبلک سکول پشاور کے بعد آل پارٹیز کانفرنس ہوئی تو اس میں نیشنل ایکشن پلان بنا تو زندگی میں پہلی اور آخری مرتبہ ہم نے فوجی عدالتوں کو تسلیم کیا ،یہ فیصلہ ہمارے لئے بڑا کڑوا گھونٹ تھا ،ہم نے امن کی خاطر یہ گھونٹ پی لیا ،وزیرداخلہ یہ بتا ئیں کہ نیشنل ایکشن پلان پر کس حد تک عملدرآمد ہوا اور کس حد تک نہیں ،ہمیں اور قوم کو اعتماد میں نہیں لینا چاہتے تو پارلیمنٹ میں آکر جواب دیں ،ایک تاثر دیا جارہا ہے کہ امن و امان کی حالت خراب ہے تو اسلئے ملک میں مردم شماری نہیں ہوسکتی ،حکومت پنجاب اور این ایف سی ایوارڈز کی ڈر کی وجہ سے دیگر صوبوں کو مردم شماری سے محروم رکھنا چاہتی ہے ،اسفندیار ولی کا کہنا تھا حکومت اسمبلیوں میں قبائیلوں کو نمائندگی دے اور فاٹا کو خیبر پختونخوا میں ضمکیا جائے، اسفندیار ولی کا کہنا تھا اے این پی کے مقتول رہنما حاجی محمد شعیب کا قتل امن کا قتل ہے ،مقتول محمد شعیب کا خون رائیگاں نہیں جائے گا۔ اسفندیار ولی کا کہنا تھا کہ افغان مہاجرین کے ساتھ ناروا سلوک بند کیا جائے ۔ افغانستان میں امن لائے بغیر پاکستان میں امن ممکن نہیں ۔ ان کا کہنا تھا کہ ہم نے بیس اور اکیس ستمبر کو پارٹی کا اجلاس طلب کر لیا ہے جس میں فیصلہ کیا جائیگا کہ اے این پی کے بے گناہ ورکرز اور رہنمائوں کی ٹارگٹ کلنگ اور دہشت گردی کے خلاف کونسا راستہ اختیار کیا جائے۔ ہماری تمام خارجہ پالیسیاں ناکام ثابت ہوئی ہے لہٰذا ہم سب کو پاکستانی کی حیثیت سے بیٹھ کر اپنی خارجہ پالیسی کو درست کرنا ہوگا ۔احتجاجی جلسے میں مرکزی نائب صدر حاجی غلام احمد بلور ، میاں افتخار حسین ، سردار حسین بابک ، ایمل ولی خان،سینیٹر ستارہ ایاز،سابق ایم این اے بشری گوہر ، سابق ایم این اے پرویز خان ایڈووکیٹ ، ضلعی صدر امیر الرحمن خان، ضلعی جنرل سیکرٹری محمد اسلام خان، شازیہ اورنگزیب ، شگفتہ ملک و دیگر صوبائی اور مرکزی قائدین بھی شامل تھے۔ دریں اثناء اے این پی کے صوبائی صدر و سابق وزیر اعلیٰ امیر حیدر خان ہوتی نے کہا ہے کہ ہم کبھی پیچھے ہٹنے والے نہیں2013 اوربلدیاتی انتخابات کی طرح 2018کے انتخابا ت میں بھی بھر پور کامیابی حاصل کرینگے ۔عمران خان اور ان کے ٹولے کا جلد اس صوبے سے صفایا ہو جائیگا۔ان کا کہنا تھا کہ ہمارے کارکنوں اور رہنمائوں کے قتل کے ذمہ دار پرویز خٹک ہیں۔ ضلعی صدر و ناظم امیر الرحمن کا کہنا تھا کہ صوابی میں اے این پی کے ورکرز کل بھی متحد تھے اور آج بھی متحد ہیں ۔جلسے سے شہید ایم پی اے حاجی محمد شعیب خان کے بیٹے ایاز خان نے خطاب کر تے ہوئے کہا کہ ہمارا خاندان اپنے والد کے نقش قدم پر چل کر پختون قوم کے حقوق کے لئے اپنا بھر پور کردار ادا کرےگا۔