ہنگامی بنیادوں پر نفاذ تعلیم

September 26, 2016

حکومت سندھ نے صوبے میں حالات کو بہتر بنانے اور حکومت کی بہتر کارکردگی کے لئے تعلیم کو لازمی قرار دیدیا ہے یہ تقاضا عرصہ سے جاری تھا لیکن حکومتوں نے اس طرف کم توجہ دی جس کا نتیجہ یہ تھا کہ تعلیم کی حالت دن بدن دگرگوں ہوتی چلی گئی اب حکومت نے نوکر شاہی اور سیاستدانوں کے تعاون سے حالات کو بہتر بنانے کا عزم ظاہر کیا ہے تاکہ سندھ میں تعلیم کے نظام غربت کو بہتر بنایا جاسکے اولین اقدام کے طور پر حکومت نے اساتذہ کو جماعتوں میں حاضر ہونے کے لئے یقینی بنانے کو اولیت دی ہے تاکہ وہ طلبا کے مسائل حل کرسکیں۔ مقامی تعلیمی ادارے اگر اپنی ذمہ داریوں کا آغاز یونین کونسل کی سطح سے لیکر ڈسٹرکٹ ہیڈ کوارٹر کی سطح تک لے جائیں تو یہ ایک کامیابی اور نتیجہ خیز کاوش ہوگی اور اس کے ساتھ ساتھ اساتذہ کے لئے تربیتی سہولتوں کی فراہمی بھی اولین توجہ چاہتی ہے ان اساتذہ کا معیار تعلیم ایم ایڈ اور ایم اے تک ہونا ناگزیر ہے سکولوں میں کتب خانوں یعنی لائبریوں کا ہونا بھی ناگزیر ہے تاکہ طلبا اور اساتذہ ان سے فائدہ اٹھا سکیں، امتحانی نظام کو موثر اور نتیجہ خیز بنانا بھی ضروری ہے امتحانی نظام بھی نتیجہ خیز ہونا چاہئے۔
(احمد بشیر )