غیر ذمہ دارانہ طریقہ سے موٹر سائیکل چلانے پر سخت کارروائی کا حکم

September 29, 2016

میرپور (نمائندہ جنگ ) ایس پی ٹریفک چوہدری امین نے تمام ڈسٹرکٹ ٹریفک انسپکٹرز کو موٹر سائیکل پر دو سے زائد سواریاں بیٹھنے ، ہیلمٹ نہ پہننے اور غیر زمہ دارانہ طریقہ سے موٹر سائیکل چلانے پر سختی سے کاروائی کا حکم دیا ہے اور وارننگ دی ہے کہ ایک ہفتہ میں بہتری نہ ہوئی تو ان ٹریفک آفیسران کے خلاف مزید سخت کاروائی کی جائے گی ۔ تفصیلات کے مطابق ٹریفک پولیس نے ماہ ستمبر کے ابتدائی 25 دنوں میں موٹر سائیکل سواروں کے ہیلمٹ استعمال نہ کرنے پر 12269 چالان کیے گئے ۔ 1658 موٹر سائیکل بغیر نمبر پلیٹ اور اوورسپیڈنگ کی وجہ سے ضبط کیے گئے ۔ جن کو عدالت سے واگزار کیا گیا ۔ اس کے علاوہ ون ویلنگ کرنے والے 14 موٹر سائیکل سواروں کو گرفتار بھی کیا گیا ۔ ایس پی ٹریفک نے حادثات کی کمی خاص طور پر موٹر سائیکل سے وابسطہ حادثات میں کمی نہ ہونے پر ڈسٹرکٹ ٹریفک انسپکٹر میر مزمل کو معطل کرکے لائن حاضر کر دیا ہے ۔ مزید براں ڈی آئی جی ٹریفک چوہدری سجاد اور ایس پی ٹریفک چوہدری امین نے آزادکشمیر کے تمام اضلاع میں پبلک سروس گاڑیوں کی دوبارہ فٹنس اور انکے لائسنس چیک کرنے ، اوورلوڈنگ اور تیز رفتاری کو کنٹرول کرنے کے لیے تمام ٹریفک آفیسران کو مزید ہدایات بھی جاری کی ہیں کہ وہ محکمہ ٹرانسپورٹ کے (MVE )موٹر وہیکل ایگزمیز کو اپنے ساتھ رکھ کر گاڑیوں کی فٹنس اور پبلک سروس کا ایک دفعہ پھر جائزہ لیں ۔ واضع رہے کہ موٹر وہیکل ایگزمینر کا ایک اپنا الگ محکمہ ہے اور وہ محکمہ پولیس سے الگ محکمہ ٹرانسپورٹ کی سرکردگی میں کام کرتے ہیں پبلک سروس گاڑیوں کی فٹنس ؍ بوسید گی اور کھٹارہ پن کو کنٹرول کرنا اور انکی فٹنس کے بارہ میں سٹرٹیفکیٹ جاری کرنا محکمہ ٹرانسپورٹ MVE موٹر وہیکل ایگز مینر کا کام ہے ۔ ڈی آئی جی ٹریفک نے حکم دیا ہے کہ اگر فٹنس سٹرٹیفکیٹ ہونے کے باوجود ٹریفک آفیسران گاڑی کو مکمل فٹ نہ سمجھیں تو گاڑی کو ضبط کرکے تھانہ میں کھڑا کر دیں ۔