پاناما لیکس کے معاملے پر وزیر اعظم نواز شریف اور جہانگیر ترین نے الیکشن کمیشن کے دائرہ سماعت کو چیلنج کر دیا

September 29, 2016

اسلام آباد ( آن لائن ) پاناما لیکس کے معاملے پر وزیر اعظم نواز شریف اور پی ٹی آئی رہنما جہانگیر ترین نے الیکشن کمیشن کے دائرہ سماعت کو چیلنج کر دیا ،چیف الیکشن کمشنر نے وزیر اعظم کے وکیل کو جواب داخل کرانے کیلئے مزید مہلت دیتے ہوئے سماعت 10 اکتوبر تک ملتوی کردی اور کہا کہ آئندہ سماعت سے قبل ہی الیکشن کمیشن کے دائرہ سماعت کا فیصلہ کیا جائیگا۔چیف الیکشن کمشنر نے ریمارکس دیئے کہ فیصلہ کرنا ہمارا کام ہے ، پہلے بھی تاریخ دینے کے معاملے کو آپ نے اتنا اچھالا۔بدھ کے روز چیف الیکشن کمشنر سردار رضا کی سربراہی میں پانچ رکنی بنچ نے وزیر اعظم نواز شریف ، پی ٹی آئی کے رہنما جہانگیر ترین اور دیگر کے خلاف درخواستوں پر سماعت کی ، پاناما لیکس پر وزیر اعظم کے خلاف درخواست پر وکیل سلمان اسلم بٹ نے جواب جمع کرانے کے لیے ایک بار پھر وقت مانگ لیا اور موقف اختیار کیا کہ وزیر اعظم نواز شریف کے بیرون ملک ہونے کے باعث جواب جمع نہیں کرایا جاسکا۔ وزیر اعظم کے دستخط ہونے کے بعد جواب جمع کرا دیا جائے گا ، باقی فریقین کی جانب سے الیکشن کمیشن میں جواب جمع کرا رہے ہیں۔ تاہم انہوں نے موقف اختیار کیا کہ وہ الیکشن کمیشن کے دائرہ سماعت کو چیلنج کر رہے ہیں ، اس حوالے سے الیکشن کمیشن پہلے ہمارے اعتراضات کو سن لے، سپریم کورٹ کے 8 فیصلے موجود ہیں کہ متعلقہ فورمز استعمال کئے جانے چاہیں۔اس موقع پر پی پی کے وکیل لطیف کھوسہ کا کہنا تھا کہ وزیر اعظم کے وکیل چاہتے ہیں کہ الیکشن کمیشن کو ڈکٹیٹ کیا جائے ، الیکشن کمیشن نے گزشتہ سماعت پر جواب جمع کرانے کا حکم دیا تھا جس پر چیف الیکشن کمشنر نے ریمار کس دیئے کہ فیصلہ کرنا ہمارا کام ہے ، پہلے بھی تاریخ دینے کے معاملے کو آپ نے اتنا اچھالا۔اس موقع پر عوامی مسلم لیگ کے سربراہ شیخ رشید کے وکیل سردار عبدالرازق کا کہنا تھا کہ الیکشن کمیشن کو آج بھی وزیراعظم نوازشریف نے جواب نہیں دیا، وزیراعظم حیلے بہانوں سے کام لے رہے ہیں، حکومتی ارکان میڈیا پر تو جواب دیتے ہیں لیکن متعلقہ فورم پر جواب نہیں دے رہے۔