مقبوضہ کشمیر۔ اقوام متحدہ اپنی قراردادوں پر عمل کرائے

October 10, 2016

اقوام متحدہ میں پاکستان کی مستقل مندوب ڈاکٹر ملیحہ لودھی نے اگلے روز نیو یارک میں سپیشل پولیٹیکل اور ڈی کالو فائونڈیشن کمیٹی کے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہا ہے کہ کشمیر میں استصواب رائے کا نہ ہونا اقوام متحدہ کی ناکامی ہے۔ مقبوضہ جموں و کشمیر بھارت کا کبھی حصہ نہیں رہا اور نہ یہ کبھی اس کا اٹوٹ حصہ ہو سکتا ہے اسے سلامتی کونسل کی قراردادوں کے تحت ہی حل ہونا ہے۔ اس حقیقت سے تاریخ پر نظر رکھنے والا کوئی بھی شخص انکار نہیں کر سکتا کہ مسئلہ کشمیر تقسیم ہند کے نامکمل ایجنڈے کا حصہ ہے اور اس مرحلے پر جب کشمیریوں نے پاکستان سے الحاق کیلئے ڈوگرہ افواج سے جنگ کرتے ہوئے سری نگر کے دروازوں پر دستک دینا شروع کی تو یہ خود بھارتی وزیراعظم جواہر لال نہرو ہی تھے جو اس تنازع کو سلامتی کونسل میں لے کر گئے تھے اور انہوں نے پوری عالمی برادری کے سامنے یہ وعدہ کیا تھا کہ وادی جموں و کشمیر میں فائر بندی کرا دی جائے تو جونہی حالات معمول پر آئیں گے وہ آزادانہ اور غیر جانبدارانہ ماحول میں استصواب رائے کے ذریعے کشمیریوں کو اپنے مستقبل کا فیصلہ کرنے کا حق دے دیں گے لیکن دنیا بھر کے سامنے کشمیریوں کو حق خودارادیت دینے کا وعدہ کرنے کے باوجود حالات معمول پر آئے تو جواہر لال نہرو مقبوضہ کشمیر پر اپنی گرفت مضبوط کرنے کے بعد اپنے وعدے سے پھر گئے اور ان کے بعد آنے والے بھارتی حکمران بھی ظلم و جبر کے ذریعے کشمیریوں کو اپنا محکوم بنا کر کشمیر کو بھارت کا اٹوٹ انگ قرار دینے کے نعرے لگا رہے ہیں لیکن حیرت ہے کہ اقوام متحدہ جو عراق اور افغانستان پر چڑھ دوڑنے کے لئے اپنی قراردادوں پر فوراً عمل کرانے پر آمادہ ہو گئی اور مشرقی تیمور کو آزادی دلانے میں اس نے کوئی تاخیر نہ کی وہ کشمیریوں پر بھارتی افواج کی سفاکیت کے سارے مظاہرے دیکھ رہی ہے مگر ٹس سے مس نہیں ہو رہی اقوام متحدہ کو دنیا میں مستقل اور پائیدار امن کے لئے کشمیریوں کو ان کا فطری حق دلانے کے لئے اپنا موثر کردار ادا کرنا چاہئے ورنہ اس کا حشر بھی لیگ آف نیشنز سے مختلف نہ ہو گا۔


.