خیبرپختونخوا اسمبلی کا کورم ٹوٹ گیا، اپوزیشن کا ہنگامہ، ’’گو عمران گو‘‘ کے نعرے، ایجنڈا کی کاپیاں اچھال دیں

October 22, 2016

پشاور(نمائندہ جنگ)خیبر پختونخو اسمبلی میں اپوزیشن ارکان نے حکومتی رُکن اسمبلی محمود جان کی جانب سے کورم پورا نہ ہونے کی نشاندہی پر ہنگامہ کھڑا کرکے اپنی اپنی نشستوں سے اُٹھ کر شدید احتجاج کیا ،اپوزیشن ارکان نے گو عمران گو کے نعرے لگائے،جبکہ جے یو آئی (ف) کے رکن اسمبلی مفتی جانان نے ایجنڈے کی کاپیاں پھاڑ کر ہوا میں اچھال دیں اور اسمبلی کارروائی کو وقت کا ضیاع قرار دیا اس پر ڈپٹی سپیکر ڈاکٹر مہر تاج روغانی نے دس منٹ کا وقفہ کرکے ایوان میں بیٹھے صوبائی وزیر تعلیم عاطف خان کو حکم دیا کہ سبھی حکومتی ارکان کو اسمبلی میں بلایا جائے تاہم وقفہ کے بعد بھی کورم پورا نہ ہونے پر اجلاس کو پیر تک ملتوی کرنا پڑاجمعہ کے روز جب اجلاس ڈپٹی سپیکر ڈاکٹر مہر تاج روغانی کی صدارت میں شروع ہو اتوکارروائی کے 20منٹ بعد خود حکومتی رکن اسمبلی محمود جا ن نے کورم پورانہ ہونے کی نشاندہی کر ڈالی جس پرتما م اپوزیشن ارکان اسمبلی آپے سے باہر ہو گئے اور شدید ہنگامہ کھڑا کر دیا اپوزیشن ارکان اپنی اپنی نشستوں پر کھڑے ہوکر پی ٹی آئی حکومت کے خلاف نعرہ بازی کی اس دوران جے یو آئی (ف) کے رکن اسمبلی مفتی جانان نے ایجنڈے کی کاپیاں پھاڑ دی اور اسمبلی کاروائی کو وقت کا ضیاع قرار دیا انہوں نے بتایاکہ حکومتی رکن کبھی بھی کورم پورا نہ ہونے کی نشاندہی نہیں کر سکتا لیکن افسوس کا مقام ہے کہ پی ٹی آئی نہ خود کام کرتی ہے اور نہ دوسروں کو کام کرنے دیتی ہے پی پی پی کے رکن اسمبلی فخر اعظم وزیر نے کہا کہ پی ٹی آئی نے صوبے کا بیڑ ہ غرق کر دیا ہے پی ٹی آئی صرف دھرنوں میں ماہر ہے اور کسی کام کے نہیں۔ دوسری طرف سے حکومتی رکن اسمبلی محمود جان نے اپوزیشن کو کھری کھری سنا دی اور کہا کہ جب صوبے میں آپ لوگوں کی حکومت تھی تو آپ لوگوں نے کونسے تیر مارے ہیں حالات کی نزاکت کو دیکھتے ہوئے ڈپٹی سپیکر ڈاکٹر مہر تاج روغانی نے دس منٹ کا وقفہ کرکے صوبائی وزیر تعلیم عاطف خان کو حکم دیا کہ سبھی حکومتی ارکان کو اسمبلی میں بلایا جائے تاہم وقفہ کے بعد جب دوبارہ اجلاس شروع ہوا تو بھی کورم پورا نہیں تھا جس پر اجلاس کو پیر تک ملتوی کرنا پڑا۔