فلم سازموجودہ صورتحال سے فائدہ اُٹھائیں،احسن خان

October 25, 2016

کراچی(رپورٹ/اختر علی اختر)ٹیلی ویژن اور فلموں کے معروف فنکار احسن خان نے کہا ہے کہ جو فنکار بہت زیادہ منتخب کاموں کو ترجیح دیتا ہے تو اُسے کبھی کبھی تنہائی کا سامنا بھی کرنا پڑجاتا ہے۔ شان کے ساتھ بھی کچھ ایسا ہی ہوا اگر وہ مسلسل فلمیں کرتے رہتے تو آج اُن کی صورتحال کچھ اور ہوتی ۔بھارتی فلموں کی بندش سے سینما ویران ہوجائیں گے اور پھر پاکستانی فلموں کو ریلیز کرنے میں شدید مشکلات کا سامنا کرنا پڑے گا۔ سینما مالکان کا کہنا ہے کہ کب تک ہم ان ویران سینمائوں کے اخراجات اُٹھاتے رہیں گے۔ پاکستان فلم انڈسٹری کے پروڈیوسرز اور ڈائریکٹرز کو چاہیے کہ وہ موجودہ صورتحال سے فائدہ اُٹھاتے ہوئے زیادہ سے زیادہ فلمیں بنائیں۔ان خیالات کا اظہار انہوں نے اپنی رہائش گاہ پر صحافیوں کے پروگرام ’’گپ شپ‘‘میں گفتگو کرتے ہوئے کیا۔اداکار احسن خان کا کہنا تھا کہ 5سال قبل ایمان علی لالی ووڈ کی نمبر ون اداکارہ تھیں لیکن اب اُن کی جگہ ماہرہ خان نے لے لی ہے ۔ میری یادگار فلم ’’گھر کب آئو گے‘‘تھی جس میں معروف ہدایتکار اقبال کاشمیری نے مجھ سے عمدہ کام لیا تھا اُس زمانے میںمیں نے دو تین فلمیں کیں اور انڈسٹری کو چھوڑ کر چار پانچ برس کے لیے لندن چلا گیا تھا بعدازاں مجھے جاوید فاضل نے ٹیلی ویژن ڈراموں کے لیے رضامند کیا اور پھر میں نے لندن میں ہی ایک ڈرامے میں مرکزی کردار ادا کیا ۔ اُس کے بعد واپس پاکستان آگیا ۔اداکار احسن خان نے بتایا کہ نیلم منیر فلم ’’چُھپن چھپائی‘‘میری ہیروئن ہیں۔ نیلم ایک باصلاحیت اور خوبصورت اداکارہ ہیں ان کے روپ میں فلم انڈسٹری کو باکمال اداکارہ میسر آجائے گی۔احسن خان نے ایک سوال کے جواب میں بتایا کہ میں نے 4سال سے کراچی میں رہائش اختیار کی ہوئی ہے اور تلفظ کی ادائیگی پر خصوصی توجہ دینے کی وجہ سے میری اردو بہت اچھی ہوگئی ہے ۔میں کراچی اور لاہور کے فنکاروں کو الگ الگ خانوں میں تقسیم نہیں کرتا۔ ہم سب پاکستانی فنکار ہیں اور یہ ملک دنیا بھر میں ہماری پہچان ہے۔میں کوشش کرتا ہوں کہ کردار کی روح میں داخل ہوکر پرفارمنس دوں جس کی وجہ سے ہدایتکار کی جانب سے ملنے والے کردار میں حقیقت کا رنگ بھرتا ہوں۔ان دنوں اپنا وزن بہت کم کیا ہے اور کھانے پینے پر کافی کنٹرول کیا ہوا ہے۔