شعبہ تعلیم میں اچھا کام نہیں ہوسکا، تعلیم کی بہتری کیلئے ایمرجنسی نافذ کی جائے، وزیراعلیٰ

October 27, 2016

کراچی(اسٹاف رپورٹر) وزیر اعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ نے کہا ہے کہ ، پبلک سیکٹر میں تعلیم کے شعبے میں بیوروکریسی بڑی تعداد میں موجود ہےلیکن پھر بھی تعلیم کے شعبہ میں اچھی خدمت نہیںہوسکی اسی لئے تعلیم کی بہتری کی خاطرایمرجنسی نافذکی اور محکمہ تعلیم کو تین حصوں، کالج، اسکول اور ہائر ایجوکیشن میں تقسیم کردیا، وہ بدھ کو اقرا یونیورسٹی نارتھ کیمپسمیں تقریب سے خطاب کر رہے تھے اس موقع پر وزیرتعلیم جام مہتاب اور مشیر قانون مرتضیٰ وہاب، اقرا یونیورسٹی کے بانی چانسلر ھنید لاکھانی، چانسلر لیفٹیننٹ جنرل(ر)صلاح الدین ستی، وائسچانسلر یو جی عیسانی، وائس نائب صدر ڈاکٹر وسیم قاضی اور رجسٹرار ڈاکٹر عاکف بھی موجود تھے ۔ انھوں نےحکومت سندھ ترقیاتی کاموں کے لئے سنجیدہ ہے اور اس کے لئے اجلاس بھی طلب کیا گیا ، سو ملین ڈالر کراچی کی سڑکوں اور دیگر کاموں پر خرچ کئے جائیں گے کراچی کےعوام جلد اچھی تبدیلی دیکھیں گے۔ انھوں نے کہا کہ حال ہی مین وہ دنبہ گوٹھ کے ایک پرائمری اسکول بھی گئے۔ وزیر اعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ نے گزشتہ روز ہونے والے سانحہ کوئٹہ کی شدید الفاظ میں مذمت کی ۔ انہوں نے کہا کہ دہشت گردی کے خلاف جنگ میں ہم سب ساتھ ہیں، وزیراعلیٰ سندھ تقریب میں شرکت کے بعد سانحہ کوئٹہ پولیس ٹریننگ سینٹر کے لیے حکومت بلوچستان سے یکجہتی اور زخمیوں کی عیادت کے لیے کوئٹہ روانہ ہوگئے۔ تقریب سے اقرا یونیورسٹی کے چانسلر لیفٹیننٹ جنرل(ر)صلاح الدیں ستی نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ اقرا یونیورسٹی کا شمار ملک کی بہترین نجی جامعات میں ہوتا ہے اسی لئے ہائر ایجوکیشن کمیشن نے اسے بزنس کی تعلیم کا بہترین ادارہ قرار دیا ہے جب کہ سندھ حکومت کی چارٹر انسپیکشن کمیٹی نے بھی اسے درجہ بندی میں اول نمبر قرار دیا ہے۔