ترکی، صدارتی نظام رائج کرنے کیلئے آئینی ترمیم بحث کے لئے منظور

January 11, 2017

انقرہ (رائٹرز) ترک پارلیمنٹ نے ملک میں صدارتی نظام رائج کرنے کے لئے آئینی ترمیم کو بحث کے لئے منظور کرلیا، اس ترمیم سے صدر ایردوان کے اختیارات میں اضافہ ہوگا اور وہ 2029ء تک اپنی حکمراں جماعت کی قیادت اور صدر کے عہدے پر فائز رہ سکیں گے۔ بتایا گیا ہے کہ پارلیمنٹ میں موجود 480 میں سے 338 ارکان نے اِس مُشاورت کے حق میں ووٹ دیا۔ یہ بحث شروع کرنے کے لیے کم از کم 330 ووٹ درکار تھے۔ اس حوالے سے ریفرنڈم مارچ تک ہونے کا امکان ہے۔ واضح رہے کہ حکمران قدامت پسند جماعت اے کے پی کو پارلیمان میں 316 نشستیں حاصل ہیں۔ اس طرح اُسے اپوزیشن کی صفوں میں سے بھی تائید و حمایت حاصل ہے۔ پارلیمنٹ میں آرٹیکل 18 پر بحث کے دوران ترک وزیراعظم بن علی یلدرم کا کہنا تھا کہ اس مجوزہ قانون سے ترکی میں دو سربراہان مملکت کا معاملہ حل ہوجائے گا۔ انہوں نے کہا کہ ملک میں ایک ہی سربراہ مملکت ہونا چاہیے۔ دو کپتان جہاز کو ڈبو دیتے ہیں، جہاز میں ایک ہی کپتان ہونا چاہیے۔