ڈاکٹر عاصم کے ضمانت کیس،طرفین کے وکلاکے دلائل مکمل،فیصلہ محفوظ

March 21, 2017

کراچی (اسٹاف رپورٹر) ڈاکٹر عاصم حسین کی نیب کے دومقدمات میں ضمانت کیس کے ریفری جج و جسٹس آفتاب احمد گوڑر نے طرفین وکلاکے دلائل مکمل ہونے کے بعد فیصلہ محفوظ کرلیا ہے۔ پیر کو سماعت کے موقع پر ڈاکٹر عاصم حسین کے وکیل سر دار عبد الطیف نے عدالت کو بتایا کہ ڈاکٹر عاصم حسین کی طبیعت ناساز ہے، ان کی بینائی بھی متاثر ہورہی ہے اور ڈاکٹر عاصم کو علاج کی سہولت فراہم نہیں کی تو ان کی بینائی جاسکتی ہے۔ سماعت کے دوران نیب کے پراسکیوٹر کا کہنا تھا کہ ڈاکٹر عاصم حسین کو تمام سہولتیں اسپتال میں دی جارہی ہیں، ڈاکٹر عاصم حسین کیخلاف دہشت گردی کے الزامات ہیں، انہیں ان کی مرضی کے مطابق سہولتیں دی جارہی ہیں اور ماہرین کی سفارش پر انہیں اپنے اسپتال بھی لے جایا جاتا ہے، میڈیکل بورڈ کے مطابق ڈاکٹر عاصم حسین کی طبیعت میں بہت بہتری آئی ہے، رینجرز کو دیکھ کر اگر ڈاکٹر عاصم حسین کو کچھ ہوجاتا ہے تو یہ الگ معاملہ ہے، نیب کے وکیل کا مزید کہنا تھا کہ اعلیٰ عدالتیں اپنے فیصلوں میں قرار دے چکی ہے کہ ریفری جج ازسر نو دلائل نہیں سن سکتا ہے ، ڈاکٹر عاصم کو میڈیکل گرائونڈ پر ضمانت نہیں دی جاسکتی بعدازاں نیب کے دومقدمات میں ضمانت کی درخواستوں پر فیصلہ محفوظ کرلیا،واضح رہے کہ سندھ ہائی کورٹ کے جسٹس سید محمد فاروق شاہ اور جسٹس محمدکریم خان آغا پر مشتمل بنچ میں ڈاکٹر عاصم حسین کے نیب کے دو ریفرنس میں ضمانت سے متعلق دائر درخواستوںپر فیصلے پراختلاف کے نتیجے میں چیف جسٹس سندھ ہائی کورٹ سجاد علی شاہ نے24فروری 2017 کو ڈاکٹر عاصم حسین کے نیب کے دومقدمات میں جسٹس آفتاب احمد گوڑر کو ریفری جج مقررکیا تھا۔