نقل روکنے پر مافیا کا امتحانی عملے پر تشدد، ایک گرفتار، ٹیچرز کا بائیکاٹ

May 10, 2017

کراچی(اسٹاف رپورٹر) حکومت اور محکمہ تعلیم نقل ما فیاکے سامنے بے بس، انٹرکے امتحانات میں نقل کی روک تھام کیلئے وزیر اعلی سندھ کے دوروں کے باوجود نقل مافیا بھر پور طور پرسرگرم رہی۔ منگل کو نارتھ ناظم آباد میں واقع سرکاری کالج میں نقل سے روکنے پر نقل مافیا تشدد پر اتر آئی اورپرنسپل اور اسٹاف کو تشدد کا نشانہ بنانے کےعلاوہ پرنسپل احسن خورشید کی گاڑی کو بھی تباہ کردیا جبکہ پولیس نے ایک شخص کو حراست میں لے لیا ہےجو رینجرز کا اہلکار نکلا۔ رات گئے ٹی وی رپورٹ کے مطابق سندھ رینجرز کے ترجمان نے تصدیق کردی ہے کہ گورنمنٹ پریمیئر کالج میں نقل کے معاملے میں گرفتار رینجرز اہلکار ہے۔ اہلکار کا بیٹا وہاں امتحان دےرہا تھا جب یہ جھگڑا ہوا۔ اہلکار سول کپڑوں میں تھا اور وہ بھی جھگڑےمیں شامل ہوگیا۔جھگڑے میں ملوث ہونے پر اہلکار کے خلاف محکمانہ کارروائی کی جائےگی۔ ترجمان نے کہا کہ اہلکار کو قواعد کے مطابق سزا بھی دی جائےگی۔ دوسری جانب کالج میں نقل مافیا کی غنڈہ گردی کے خلاف اساتذہ نے امتحان کا بائیکاٹ کردیا ہے۔ قبل ازیں حیدری کے علاقے نارتھ ناظم آباد میں واقع پریمیئر سرکاری کالج میں طلبہ نقل سے روکنے کی اطلاع پر کالج کے باہر موجود نقل مافیا کے کارندے کالج میں گھس گئے اور اسٹاف کے ساتھ پرنسپل کو بھی تشدد کا نشانہ بنایا اور باہر کھڑی ان کی گاڑی کو بھی تباہ کردیا ،کالج میں غنڈہ گردی کی اطلاع ملتے ہی پولیس اور رینجرز موقع پر پہنچ گئی اور ایک شخص کو حراست میں لے لیا۔ ایس ایچ او حیدری ذوالفقار حیدر نے بتایا کہ نقل کروانے اور ہنگامہ آرائی میں ملوث ایک شخص کو حراست میں لیا ہے ۔ ایس ایس پی کا کہنا ہے کہ کالج انتظامیہ نے درخواست دی تو حراست میں لیے گئے شخص کے خلاف مقدمہ ہوگا۔ ایس ایس پی سینٹرل کا کہنا ہے کہ مشتبہ شخص کے ساتھ دیگر لڑکے بھی تھے جو فرار ہوگئے اور حراست میں لئے گئے شخص اور ساتھیوں نے کالج میں ہاتھا پائی بھی کی۔ ذرائع کے مطابق پریمیر کالج میں ہنگامہ آرائی کے ملزمان اور خود کو سرکاری اہلکار کہنے والے افسررینجرز انسپکٹر عمران آفریدی کو حیدری تھانے منتقل کر دیا گیا۔