کراچی کے ٹریفک اور موٹاپے کوکنٹرول کرنا آسان نہیں!

May 20, 2017

m.islamjanggroup.com.pk
کراچی(تجزیہ+محمداسلام) ماہرین صحت نے ایک نئی تحقیقی رپورٹ میں بتایا ہے کہ صحت مند موٹے بھی خطرے کی زد میں آسکتے ہیں۔ فی الحال اگر کوئی موٹا شخص خود صحت مند تصور کر رہا ہے۔ تو ممکن ہے آئندہ دنوں میں موٹاپے کی وجہ بیماریاں اس کی طرف ایسے آناشروع ہوں۔ جیسے فیس بک کی کسی اچھی پوسٹ پر لائیک اور کمنٹس آتے ہیں۔ دیکھئے صاحب ! کوئی موٹا خوشی سے موٹا ہونا نہیں چاہتا۔ بس بندے کی رضا مندی کے بغیر ہی موٹاپا اس پر چڑھ جاتا ہے۔ اور بندہ شو رمچاتا رہ جاتا ہے کہ ’’مجھے میرے موٹاپےسے بچائو‘‘ میں یہ سمجھتا ہوں کہ موٹاپے اورکراچی کے ٹریفک کو کنٹرول کرنا آسان کام نہیں۔ آپ بخوبی جانتے ہیں موٹاپا شکار کرتا ہے اس لئے آپ پر لازم ہے کہ آپ موٹاپے کا شکار ہونے سے بچیئے۔ مگر سب سے زیادہ مسئلہ ان غیر شادی شدہ لڑکیوں کا ہے جن کے لئے موٹاپا دہشت گردی سے بھی بڑا معاملہ ہے یہ لڑکیاں سب کو بائے بائے کہہ سکتی ہیں ان کیلئے موٹاپے کو بائے بائے کہنا آسان نہیں۔ حکیم شرارتی نے اس سلسلے میں دو تجاویز پیش کی ہیں ایک یہ کہ کراچی کے موٹے افراد کے لئے سپر ہائی وے پر 60کلو میٹر کے فاصلے پر ایک موٹا سٹی بنانا چاہئے جہاں صرف موٹے افراد رہائشی ہوں تاکہ وہ دبلے افراد کے طعنوں سے محفوظ رہ سکیں اورموٹا سٹی میں خوش گوار زندگی بسر کرسکیں۔ دوسری تجویز یہ ہے کہ جس طرح باڈی بلڈر کے مقابلے ہوتے ہیں اور مسٹر پاکستان کا انتخاب عمل میں لایا جاتا ہے ۔ بس مسٹر پاکستان کی طرح مسٹر موٹا پاکستان کا مقابلہ بھی ہونا چاہئے۔ اور مقابلہ حسن کی طرح مس موٹی حسینہ کا انتخاب بھی ہونا چاہئے۔

.