سر رہ گزر

May 21, 2017

جدا سیاست سے ترقی ہو تو رہ جاتی ہے غربت
وزیراعظم نواز شریف:ترقی پر سیاست نہیں، ملکی تاریخ کا سب سے بڑا ترقیاتی بجٹ منظور، صوبوں کا حصہ 10فیصد زیادہ، این ای سی اجلاس۔ گویا یہ ثابت ہو گیا کہ سیاست کا ملکی ترقی سے کوئی تعلق نہیں، اقبالؒ نے دین کو سیاست سے جدا کرنے کو چنگیزی کہا تھا، اب سیاست کو ترقی سے الگ کر دیا گیا ہے اس لئے وزیراعظم کو کہنا پڑا کہ ترقی پر سیاست نہیں ہو گی، اگر ہمارے ہاں سیاست اتنی ہی داغدار ہو چکی ہے تو پھر واقعی ترقی پر سیاست نہیں ہونی چاہئے، بہرحال وزیراعظم نے مجموعی طور پر ترقی کو ترجیح دی ایسا اگر عملاً بھی ہو جائے تو یہ ملکی تاریخ کا سب سے بڑا ترقیاتی ترجیحی اقدام ہو گا کاش ایسا ہو تاکہ پاکستان میں سیاست طبقہ امراءکا مشغلہ نہ ہوتا، اور یوں بھی نہ ہوتا کہ ؎جدا ہو سیاست سے ترقی تو رہ جاتی ہے غربت! اگر بجٹ سے عام غریب آدمی کو فائدہ نہ پہنچا تو یہ بجٹ بھی گزشتہ تمام بجٹس کی طرح بقول تمام گزشتہ وزرائے اعظم کے بقول ملکی تاریخ کا سب سے بڑا ترقیاتی بجٹ ہو گا، ہر بجٹ میں یہ جملہ بھی مشترک ہوتا ہے کہ صوبوں کے حصہ میں اضافہ کیا گیا، لیکن صوبے بعد میں چیختے چلاتے رہتے ہیں، بجٹ تنخواہ دار طبقے کو کیا دے گا، ضعیف العمر پنشنرز کو گزارے مواقف پنشن دے گاانہیں، بندہ مزدور کے اوقات بدلیں یا نہیں، لوڈ شیڈنگ کا خاتمہ ہو گا یا نہیں، اس بارے تو اسحاق ڈار ہی ’’خوشخبریاں‘‘ سنائیں گے وزیراعظم نے تو اصل ہدف کو چھوا ہے کیونکہ ترقی اور وہ بھی ریکارڈ ترقی یہ وہ لفظی ترکیب جو ہر بجٹ سے پہلے ہماری ہر حکومت کے وزیراعظم کہا کرتے ہیں پچھلے 4برس کے بجٹوں میں ترقیاتی کام کتنے ہوئے یہ سب کے سامنے ہیں کون انکار کر سکتا ہے، گلیوں محلوں کی کوئی سڑک ہے جو بننے سے رہ گئی ہو، نہیں ہرگز نہیں، لفظوں میں ترقی آپ کی ہے، اعداد و شمار میں اضافہ ہو گیا ہے، بجلی ہے کہ سنبھالی نہیں جاتی کیوں کہ اس کے اعدادوشمار بھی بہت تگڑے ہیں، ہر سال نیا بجٹ، نئی خوشحالیاں‘‘ لاتا ہے، ترقیاتی بجٹ میں ملکی تاریخ کو مالا مال کرنے کا اعلان ہو چکا ہے، تفصیل تو وزیر خزانہ بیان کریں گےجو فی الوقت خاموش ہیں۔
٭٭٭٭
ختم ہو گئی لوڈ شیڈنگ عید تک
لاہور میں عید تک لوڈ شیڈنگ ختم، یہ خبر میرے سامنے ہے اور لوڈ شیڈنگ بھی میرے سامنے کھڑی قہقہے لگا رہی ہے، حکومتی اقدامات و فیصلہ جات کی حقیقت یہ ہے کہ کاغذی ہے پیرہن ہر پیکر اقدام کا۔ سرکاری جھوٹ کی توہین نہیں کی جا سکتی کہ اسے بھی عوامی سچ کا درجہ حاصل ہے، خواجہ آصف دعویٰ کرتے ہیں کہ ایک بڑی مقدار میں بجلی حاصل کر لی گئی پر دینی نہیں۔ برے وقتوں کے لئے بچا کر رکھی ہوئی، عابد شیر علی کے بیانات و تقاریر میں مسلسل بجلی آ رہی ہے کبھی لوڈ شیڈنگ نہیں ہوئی، بہترین حکمرانی اور سیاست یہ ہے کہ عوام کو کسی نہ کسی بنیادی ضرورت سے محروم رکھو، اور اگر دو تو ترسا ترسا کر چلو بھر دے دو، اور اپنے چلو کو خالی رکھو کہ کہیں اس میں حکمران ڈوب نہ جائیں، یہ ہے وہ طریقہ واردات جو آج نہیں کئی دہائیوں سے رائج ہے، اگر عام آدمی مطمئن ہو گا تو حکمران غیر مطمئن ہوسکتے ہیں، اپوزیشن لیڈر جو کل تک خود اقتدار میں تھے آج کی حکومت کو نا اہل قرار دیتے ہیں، بھلا وہ بجلی لا کر دیں گے، خان صاحب جو خود ایک بجلی گھر ہیں سیاست دوراں کے وہ ہمیں حکمرانوں کی چوریاں پکڑ پکڑ کر دکھاتے ہیں، انہوں نے حکومت پر پروگرام کیا لیکن کبھی لوڈ شیڈنگ نہیں ہونے دی، جماعت اسلامی بھی اب سیاسی فعالیت کی دنیا میں داخل ہو چکی ہے، لوڈ شیڈنگ کے خلاف اس کا موقف شیخ رشید کی مانند ہے، خود شیخ رشید میں ہر وقت کرنٹ آتا رہتا ہے مگر عوامی مسائل کے لئے ان کی بذلہ سنجی بھی دستیاب نہیں، عوام داد دیں حکومت کو اس فنکاری کی کہ کس مہارت اور صفائی سے تقریباً پوری مدت لوڈ شیڈنگ کی وافر فراہمی کے ساتھ گزار دی لاہور میں لوڈ شیڈنگ کے خاتمے کا اعلان ہے اور ہم ہیں دوستو!
٭٭٭٭
آئے گا اسلام امریکہ سے شریعت روس سے؟
خبر ہے کہ ٹرمپ امریکی اسلامی سربراہی اجلاس میں شرکت کے لئے سعودیہ پہنچ گئے 33ممالک کے سربراہوں کو اسلام پر لیکچر دیا۔ یہ خبر ایک سنجیدہ فکاہت لئے ہوئے ہے، اس پر مزید کیا فکاہیہ بات کی جائے، تاہم بہت پہلے ہم نے لکھا تھا کہ ایک دن اسلام، امریکہ سے اسلامی ملکوں میں آئے گا، شاید وہ گھڑی آ پہنچی ہے اپنی گھڑیاں درست کر لیں، نواز شریف، اشرف غنی، عراقی صدر فواد معصوم،عبدالفتح السیسی سمیت 56ممالک کے وفود شرکت کر رہے ہیں۔ سوڈانی صدر کی معذرت، سعودی وزیر خارجہ نے کہا ہے ٹرمپ سے اختلافات دور کرنے میں مدد ملے گی، جبکہ امام کعبہ کا بیان ہے:مسلم امہ کے اتحاد کا عظیم الشان مظاہرہ ہو گا،حیرانی ہے کہ پوری مسلم امہ کے حکمرانوں میں سے صرف سوڈانی صدر نے شرکت سے معذرت کیوں کی کیا وہ نہیں چاہتے کہ مسلم امہ متحد ہو اور اس کے سر پر ٹرمپ کا سایہ ہو، 37اسلامی ممالک کا عسکری اتحاد ٹرمپ کو نہ صرف متاثر کرے گا بلکہ وہ خوفزدہ بھی ہوں گے، کیونکہ یہ عسکری اتحاد ہے سیاسی نہیں، 37میں سے کسی پر بھی حملہ ہوا تو تمام 37اسلامی ریاستوں پر حملہ تصور ہو گا، امریکہ کی بڑی مہربانی ہے کہ اس عظیم مسلم اتحاد کے مظاہرے کا منظر دیکھنے اپنے صدر کو بھیج دیا، ہماری دعا ہے کہ ٹرمپ کلمہ پڑھ کر لوٹیں، تو اس طرح 56ملکوں میں ایک اور کا بھی اضافہ ہو جائے گا۔ ہمیں پہلے سے یقین تھا کہ مسلم حکمرانوں کو صرف امریکہ ہی متحد کر سکتا ہے، یہ عسکری اتحاد اس لحاظ سے مزید مبارک ثابت ہو گا کہ ہمارے سابق آرمی چیف اس کے کمانڈر انچیف ہیں، ہماری باقی اسلامی ممالک کو بھی شامل کرنے کی درخواست ہے، بالخصوص سوڈانی صدر کو جنہوں نے معلوم نہیں کیا سوچ کر معذرت کر لی ہے۔
٭٭٭٭
تم نہ جانے کس جہاں میں کھو گئے
....Oافتخار چوہدری!عالمی عدالت کو کلبھوشن کا مقدمہ سننے کا اختیار نہیں۔
آپ کو معلوم نہیں ہم نے اسے یہ اختیار دے دیا ہے۔
....Oعامر خان باکسر:بختاور شوق کے لئے باکسنگ سیکھتی ہے، سیاست میں آنے کا ارادہ نہیں۔
بختاور عامر خان کو اپنا پریس سیکرٹری بھی رکھ لیں، کیونکہ انہوں نے بڑی ذہانت سے کہہ دیا ہے کہ سیاست اور چیز ہے اور باکسنگ اور!
....Oبیرسٹر خاور قریشی:میری فیس کے بارے میں بھارتی میڈیا پروپیگنڈا کر رہا ہے۔ 30فیصد فیس کم لی،
یہ تو ٹھیک ہے مگر یہ تو پروپیگنڈا نہیں کہ بھارتی وکیل نے ایک روپیہ فیس لی۔
....Oہمارے ایک مہربان اور دوست نے اپنی کامیابی کا راز ایک لفظ میں کہا۔ اور ہم نے پلے سے باندھ لیا، لفظ تھا:احتیاط اب ہمیں ان کی رفاقت حاصل نہیں اور ان کے فراق میں گنگناتے رہتے ہیں۔
تم نہ جانے کس جہاں میں کھو گئے
بہرحال جہاں رہیں سلامت رہیں۔



.