ٹرمپ کا دورہ: اسرائیل، فلسطینیوں پر گرفت کم کرنےپر رضامند

May 22, 2017

امریکی صدر ٹرمپ کی درخواست پر اسرائیل نے فلسطینیوں پر اپنی گرفت کو کم کرنے کیلئے رضامندی کا اظہار کردیا ۔

غیر ملکی میڈیا کے مطابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی آمد سے کچھ گھنٹے قبل اسرائیلی وزیر نے فلسطینیوں کے معاشی اور سرحد پار کرنے کی سہولیات کو بہتر بنانے کے اقدامات منظور کردیے۔

ان اقدامات کے حوالے سے دعوی کیا جارہا ہے کہ یہ امریکی صدر کی درخواست پر منظور کیے گئے۔واضح رہے کہ سعودی عرب کے دورے کے بعد امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ اسرائیل پہنچے تو ائیرپورٹ پر اسرائیلی وزیراعظم نیتن یاہو سمیت دیگر اسرائیلی حکام ان کے استقبال کیلئے موجود تھے۔

ایک اسرائیلی عہدیدار نے نام ظاہر نہ کرنے کی شرط پر بتایا کہ فلسطینی صدر محمود عباس سے مذاکرات سے قبل اعتماد سازی کے اقدامات کے طور پر اسرائیلی وزیر نے ڈونلڈ ٹرمپ کی درخواست کا جواب دیا ہے۔

اسرائیل کے اس اقدام پر امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ انتظامیہ کے جاری بیان میں کہا گیا کہ انھوں نے امن کے قیام کیلئے دونوں جانب سے اٹھائے جانے والے اقدامات کو سراہا ہے۔

امریکی صدر کے حوالے سے انتظامیہ کا کہنا تھا کہ انھوں نے مغربی کنارے کے علاقوں اور غزہ میں فلسطینی معیشت کو بہتر بنانے کیلئے اقدامات اٹھانے پر خاص طورپر دلچسپی لی ہے۔

ادھر اسرائیلی وزیراعظم نیتن یاہو کی سیکیورٹی کابینہ نے مغربی کنارے کے جنوبی حصے میں فلسطینی صنعتی زون میں توسیع کی منظوری بھی دے دی۔اسرائیلی عہدیدار کا کہنا تھا کہ ممکنہ طور پر اسرائیلی ریلوے کے نظام کو مغربی کنارے کے علاقے جینین تک لے جانے کے سلسلے میں بھی جانچ پڑتال کی اجازت دے دی گئی ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ فلسطینی مزدوروں کے اسرائیل میں داخلے کی اجازت دینے کے معاملات بھی زیر غور آئے ہیں جبکہ یہ فیصلہ بھی کیا گیا ہے کہ دریائے اردن پر فلسطین اور ہمسایہ ریاست کو ملانے والے پل پر قائم سرحد پار کرنے کی سہولت کو 24 گھنٹے کھولا جائے گا۔