برطانیہ کے موجودہ انتخابات اہمیت کے حامل ہیں، مانچسٹر حملہ سازش تھا، الیکشن 2017 کے حوالے سے جیو مباحثہ کاانعقاد

May 29, 2017

بریڈ فورڈ(محمد رجاسب مغل) برطانوی الیکشن 2017 کے حوالے سے پاکسان کے نامور صحافی حامد میر نے بریڈفورڈ میں خصوصی پروگرام کیا جس میںپارلیمانی امیدواروںکے درمیان ایک مباحثہ ہوا، مباحثے میںبریڈ فورڈ ویسٹ سے لیبر پارٹی کی امیدوار ناز شاہ، بریڈ فورڈ ایسٹ سے لیبر پارٹی امیدوار عمران حسین، حکمران جماعت کے یورپی ممبر پارلیمنٹ امجد بشیر کے علاوہ آزاد امیدوار ڈیوڈ وارڈ، محمد حجازی اور سلمی یعقوب نے حصہ لیا۔ اس موقع پر ناز شاہ نے کہا کہ موجودہ الیکشن انتہائی اہمیت کے حامل ہیں انہوںنے برطانوی وزیراعظم تھریسامے کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ ان کی قیادت میںملک کے لئے بننے والی پالیسیاں ملک کو تباہی کے دھانے پر لے کر جارہی ہیں ان کی پالیسیاں امیروںکو امیر اور غریبوں کو مزید غربت کی طرف دھکیل رہی ہیں۔ تعلیم اور صحت کا نظام بری طرح تباہ وبرباد ہوچکا ہے، بریڈ فورڈ میںبدرین کَٹس لگا کر عوام کو مزید غربت کی جانب سے دھکیل دیا گیا ہے، حامد میر کی جانب سے پوچھے گئے سوال کہ مانچسٹر دہشت گردی کے حملے سے آنے والے الیکشن پر اثرات ہوں گے، جواب دیتے ہوئے پینل کے تمام امیدواروںنے اتفاق کیا کہ یہ حملہ برطانوی عوام میں تقسیم اور نفرت پیدا کرنے کی سازش تھی تاکہ 8جون کے الیکشن پر اثرات پیدا کیے جاسکیں، مانچسٹر دھماکے کے بعد ملک کے مختلف جگہوںپر نفرت آمیز واقعات سامنے آتے ہیں۔ برطانوی عوام میں ایک بار پھر اسلاموفوبیا کو ہوا دینے کی کوشش کی گئی ہے مسائل پر گفتگو کرتے ہوئے امجد بشیر، ناز شاہ اور عمران حسین کے درمیان نوک جھونک ہوئی، امجد بشیر کا کہنا تھا کہ ٹوری پارٹی نے موجودہ الیکشن بریگزٹ کے نتائج کی وجہ سے کال کیے ہیںتاکہ ایک مضبوط قیادت کے ہاتھ مضبوط ہوں اور معیشت کو بہتر طریقے سے سہارا دے سکے، جبکہ ناز شاہ نے تھریسامے کو ناقابل اعتبار قرار دیتے ہوئے کہا کہ بریگزٹ کے الیکشن کے بعد تھریسامے نے انگلش میں نہ جانے کا کہہ کر اچانک الیکشن میںجانے کا اعلان کرکے ثابت کردیا کہ وہ کنفیوژن کا شکار ہیں، ان میںاپنے فیصلے پر کھڑے رہنے کی کوئی طاقت نہیں، انہوںنے کہا کہ لیبر پارٹی میں وہ واحد جماعت ہے جو عوام کے مفاد میں فیصلے کرسکتی ہے۔ امجد بشیر نے لیبر پارٹی کے لیڈر جرمی کوربن کو بھی تنقید کا نشانہ بنایا کہ اس سوچ انتہا پسندانہ ہے۔ عمران حسین نے کہا کہ جرمی کوربن ایک انقلابی لیڈر ہیںجو دنیا بھر میں انسانی حقوق اور ناانصافیوں پر ایک اصولی موقف رکھتے ہیں، عمران حسین نے کہا کہ مقامی معاشرے میں انضمام کے لئے لوگوں کی فلاح وبہبود اور انتہا پسندی کے لئے تعلیم ہی وہ واحد ہتھیار ہے جس سے معاشرے میںبہتری لائی جاسکتی ہے۔ انہوںنے ٹوری پارٹی کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ تعلیمی نظام میں انہوںنے تفریق پیدا کردی ہے۔ امیر گھرانوں کے بچے تو گرامر سکولوں میںتعلیم حاصل کرسکتے ہیں مگر غریب گھرانوںکے بچے کو عام سکولوںمیںتعلیم حاصل کرنے پر مجبور کرکے ایک غیر مساوات پر مبنی نظام قائم کرنے کی کوشش کررہی ہے، ہم اس نظام کے خلاف جدوجہد کررہے ہیں برطانیہ میںآباد امیر اور غریب کے بچوں کے درمیانی فرق کو ختم کرنا چاہتے ہیں بریڈ فورڈ پر بدترین اقتصادی کٹس کا غریبوں پر پڑا ہے سرمایہ دار لوگوںپر اس کا کوئی اثر نہیں عمران حسین نے کہاکہ 24ماہ میںبحیثیت ممبر پارلیمنٹ بلا تحصیص عوام کی خدمت کی ہے تاریخمیںہلی بار مسئلہ کشمیر پر پارلیمنٹ میںبحث کرواکر ایک کارنامہ سرانجام دیا ہے۔ ناز شاہ اور عمران حسین نے واضح کہا کہ مسئلہ کشمیر میں انسانی حقوق کی خلاف ورزیوںکے خلاف آواز بلند کرتے رہیںگے اور کشمیریوںکو ان کا حق خود ارادیت ان کی مرضی کے مطابق ملنا چاہئے۔ آزادامیدوار ڈیوڈ وارڈ نے کہا کہ ان کو لب ڈیم نے محض اس لئے پارٹی سے نکالا ہے کہ وہ فلسطین کے لئے آواز بلند کررہے تھے انہوںنے کہا کہ انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں چاہئے وہ فلسطین میںہوںیا کشمیر میںہمیشہ مضبوط آواز بلند کی ہے اور کرتا رہوں گا۔ برطانیہ ایک جمہوری ملک ہے اظہار رائے پر پابندی نہیںلگائی جاسکتی۔ انہوںنے کہا کہ وہ بریڈ فورڈ کے عوام کے لئے ماضی کی طرح ان کے مسائل حل کرنے بالخصوص تعلیمی نظام کی بہتری کے لئے جدوجہد جاری رکھیںگے۔ آزاد امیدوار سلمی یعقوب کاکہنا تھا کہ وہ بریڈ فورڈ ویسٹ میںعوام کی بہتری کے لئے میدان میں آئی ہیں، یہاں ایسی لیڈر شپ کی ضرورت ہے جو کمیونٹی کو متحد رکھ سکے۔ کمیونٹی کی تقسیم سے مسائل حل نہیںہوسکتے۔ انہوںنے کہا کہ وہ ماضی میںجرمی کوربن کے ساتھ مل کر انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں پر آواز بلند کرتی رہی ہیں۔انہوںنے الزام لاگیا کہ بریڈ فورڈ کے مسائل حل نہ ہونا لیڈر شپ کی ناکامی ہے، عوام ایک فریش لیڈر شپ کی ضرورت ہے۔ انہوںنے اتفاق کیا کہ بریڈ فورڈ کے باسیوںکو یکساں تعلیمی نظام کی ضرورت ہے، موجودہ حکومت نے بریڈ فورڈ کے عوام پر بدترین کٹس لگا کر ان کا استحصال کیا ہے۔ آزاد امیدوار حجازی نے بھی اپنے خیالات کااظہار کرتے ہوئے کہاکہ بریڈ فورڈ کے مسائل حل کرنے میںدونوںبڑی جماعتیں ناکام ہوچکی ہیں، وقت کا تقاضا ہے عوام ایسی جماعتوں کو ووٹ نہ دیںجن کی پالیسیاں ان کے استحصال کی ہیں۔ امجد بشیر نے زور دیا کہ ملک میںبہتر لیڈر شپ اور مستقبل کے لئے ضروری ہے کہ ایک اچھی تعلیم یافتہ سوشل موبیلٹی کے لئے اعلی تعلیم کے مواقع فراہم کیے جائیںگے۔ انہوںنے کہا کہ لیبر پارٹی کی پالیسیاں صرف مختصر دورانیے اور وقتی ہوتی ہیںجب کہ کنزرویٹو پارٹی کی پالیسیاں ایک طویل مدت کے لئے ہیں۔ مباحثہ میںبریڈ فورڈ سے کثیر تعداد میںشرکا نے شرکت کی جن میں سابق لارڈ میئر محمد عجیب ، سابق لارڈ میئر غضنفر خالق، سابق مشیر حکومت زائد مغل، آصف خان، شرجیل ملک، محمد شفیق، ظفر تنویر، یعقوب نظامی، اے ڈی انجم، کونسلر کنیز اختر، صبیحہ خان، سابق پارلیمانی امیدوار افتخار احمد، فلک ناز، اے ڈی انجمن محمود کشمیری، امجد یوسف، سردار طارق، ساجد قریشی، اصغر قریشی، ساجد نصری، کونسلر محمد عمران، کونسلر ارشد حسین، رضوان مالک، چوہدری محمد مالک کے علاوہ کثیر تعداد میں پاکستانی کشمیری کمیونٹی نے شرکت کی اور پارلیمانی امیدواروں سے سوالات کیے۔