@ڈسکس جنگ

June 24, 2017

قارئین کی دلچسپی کے لئے یہ سلسلہ ’’جنگ ڈسکس‘‘ شروع کیا گیا ہے جو دراصل گزشتہ روز سب سے زیادہ پڑھے جانے والے کالم پر کچھ قارئین کے فیڈ بیک کے انتخاب پر مشتمل ہے۔یہ فیڈ بیک www.jang.com.pkکے کالموں پر موصول ہوتا ہے۔(ادارہ)
23جون2017)مجرم درکار ہیں
مجید اصغر
٭مجید اصغر صاحب جو ممالک اپنے عوام کی تمام بنیادی سہولیات پورا کرنے کی بھرپور صلاحیت رکھنے کے ساتھ ساتھ انصاف اور قانون کے مکمل نفاذ پر یقین رکھتے ہیں ایسے ممالک کی جیلیںہمیشہ ویران ہی نظر آتیں ہیں۔( ارتضیٰ عباس)
٭جناب ایسا ہی ہےہالینڈ میں اب ہر اس عمل کو قانونی حیثیت دی جا چکی ہے جس پر پہلے سنگین سزائیں دی جاتی تھیں یہی وجہ ہے کہ اب وہاں جرائم نہ ہونے کے برابر ہیں۔(ریحانہ ریاض)
٭ جناب! ہالینڈ کا بنایا گیا قانون اگر اتنا ہی کارگر ہوتا تو اہل یورپ ضرور اس کی تقلید کرتے مگر ایسا نہیں ہوا ہے۔ ہالینڈ حکومت کی جانب سے جرائم کو ختم کرنے کا یہ طریقہ ان کے لئے بہتر ہوسکتا ہےباقی دنیا کے لئے بہتر نہیں ہے۔(احسن بخاری )
٭ آپ نے درست فرمایا کبھی وہ وقت تھا کہ جب پاکستان کی ہاکی ٹیم ہالینڈ سمیت دنیا بھر کے تمام ممالک کو روند ڈالتی تھی مگر آج افسوس اس بات کا ہے کہ وہی پاکستانی ہاکی ٹیم عالمی کپ کے کوالیفائیڈ راونڈ میں بھی بدترین شکست سے دوچار ہے۔(یونس بھٹی)
٭ بہت افسوس کے ساتھ کہنا پڑتا ہے کہ ہماری جیلوں میں قیدی ٹھیک ہونے کی بجائے مزید خراب ہو رہے ہیں اور اس کی حالیہ مثال کراچی جیل میں ہونے والی کارروائی ہے جس کے نتیجے میں ہوشربا انکشافات ہوئے ہیں کہ جیل تربیت گاہ کی بجائے جرائم کی آماجگاہ بنی ہوئی تھی۔ (عدنان ملک)
٭پاکستان کی جیلوں کا موازنہ اگر ہالینڈ کی جیلوں سے کیا جائے تو ایک بات تو بالکل واضح ہو جائے گی کہ وہاں جیل میں خطرناک ترین قیدی سے بھی غیر مہذب طریقے سے پیش نہیں آیا جاتا مگر یہاں ہر قیدی کو ہزیمت کا سامنا کرنا پڑتا ہے قیدیوں کے حقوق کی پامالی کی بدترین مثال پاکستانی جیلوں میں عیاں ہے۔(یاسین احمد)

.