الابلا ………

June 24, 2017

کل رات سی ویو پر میری ملاقات ایک جل پری سے ہوئی۔
’’خیریت تو ہے؟
سمندر سے باہر کیوں نکل آئیں؟‘‘
میں نے دریافت کیا۔
’’ہماری دنیا، ہمارا سمندر مر رہا ہے۔
تم انسانوں نے اسے اپنا کوڑا دان بنا دیا ہے۔
ہم الابلا کھا کر مر رہے ہیں۔‘‘
جل پری شکایت کرتے کرتے روہانسی ہو گئی۔
’’تم بھوکی لگ رہی ہو۔
آؤ میں تمہیں سحری کرواؤں۔‘‘
میں یہ کہہ کر اسے ایک فاسٹ فوڈ ریسٹورنٹ پر لے گیا۔
آرڈر دے کر ٹیبل پر آیا تو جل پری نے پوچھا،
’’یہاں کھانے کو کیا ملے گا؟‘‘
میرے منہ سے نکلا،’’الابلا۔‘‘