بھارت تیزی سے فروغ پانے والی دنیا کی چوتھی بڑی معیشت بن گیا

June 24, 2017

بھارت میں وزیراعظم نریندر مودی کا کرنسی کا تجربہ بھی بھارتی معیشت کو دنیا کی چوتھی بڑی معیشت بننے سے نہیں روک پایا۔ فوربز کی رپورٹ کے مطابق 2017ء میں بھارت کی معیشت دنیا بھر میں تیزی سے فروغ پانے والی چوتھی بڑی معیشت بن چکی ہے۔

ورلڈ بینک کی تازہ ترین رپورٹ کے مطابق بھارتی معیشت میں 7.2؍ فیصد کا اضافہ متوقع ہے اور ملک کی طویل المدتی نمو سے بھی زیادہ ہے۔ 1951 سے لے کر 2017 تک بھارت میں جی ڈی پی میں سالانہ اضافے کی اوسط شرح 6.12؍ فیصد رہی ہے۔

2011ء کی پہلی سہ ماہی میں اس میں ر یکارڈ اضافہ ہوا اور یہ11 اعشاریہ چالیس فیصد تک جا پہنچی اور 1979 کی چوتھی سہ ماہی میں اس میں زبردست گراوٹ آئی تھی اور یہ منفی5 اعشاریہ 20فیصد تک جا پہنچی تھی۔

بھارتی معیشت کو سب سے زیادہ فائدہ کم کساد بازاری کی وجہ سے پیدا ہونے والے مستحکم میکرو اکنامک ماحول اور شرح سود کی وجہ سے ہوا ہے اور یہی وجہ ہے کہ 2016ء میں صارفین کی جانب سے خریداری میں آنے والا عارضی تعطل اور اس کے بعد کرنسی نوٹ واپس لینے کے بعد پیدا ہونے والے بحران سے نمٹنے میں مدد ملی۔

کرنسی واپس لیے جانے کے نتیجے میں ملک کی 86؍ فیصد کرنسی کی گردش بند ہوگئی۔ بھارتی معیشت کو مارکیٹ میں جاری اصلاحات اور مقابلے کے بڑھتے رجحان سے بھی فائدہ پہنچا ہے۔

2016ء میں عالمی مسابقتی رپورٹ کے مطابق، بھارت نے 7 میں سے4 اعشاریہ 52 پوائنٹس حاصل کیے اور یہ اسکور بھارت کے گزشتہ دس سال کے اوسط اسکو4 اعشاریہ 33 سے زیادہ ہے۔

اس صورتحال کی وجہ سے بھارت مسابقتی درجہ بندی میں بہتر پوزیشن حاصل کرتے ہوئے138 ممالک کی فہرست میں 39ویں نمبر پر آگیا۔