سکھر، غیراعلانیہ طویل لوڈشیڈنگ کا سلسلہ برقرار، حبس کے باعث خواتین و بچوں کو مشکلات

July 08, 2017

سکھر (نامہ نگار) سیپکو انتظامیہ کی جانب سے بجلی کی غیر اعلانیہ طویل لوڈشیڈنگ کا سلسلہ بدستور جاری ہے۔ شدید گرمی اور حبس کے موسم میں بجلی کی طویل بندش سے خواتین، بچوں اور ضعیف العمر افراد کو شدید مشکلات سے دوچار ہونا پڑرہا ہے جبکہ بجلی کی آنکھ مچولی سے لاکھوں روپے مالیت کے برقی آلات بھی ناکارہ ہوگئے ہیں۔گنجان آبادی والے علاقوں پرانا سکھر، شالیمار روڈ، باغ حیات علی شاہ، والس روڈ، نیم کی چاڑی، ڈھک روڈ، میانی روڈ، جناح چوک، نیوپنڈ، نواں گوٹھ، مائکرو کالونی، آدم شاہ کالونی، پیر مراد شاہ کالونی، بھوسہ لائن و دیگر علاقوں میں 12 سے 15گھنٹے کی بجلی کی غیر اعلانیہ لوڈشیڈنگ نے شہریوں کی زندگیاں اجیرن کردی ہیں۔ دن و رات کے مختلف اوقات میں کئی کئی گھنٹے تک بجلی کی طویل بندش سے شہری بالخصوص خواتین، بچے اور ضعیف العمر افراد کو شدید پریشانی کا سامنا ہے۔ اسپتالوں میں زیر علاج مریض اور ان کے تیمار دار بھی بجلی نہ ہونے کے باعث مشکلات سے دوچار ہیں۔ شہریوں کی جانب سے بجلی کی طویل بندش کی وجہ معلوم کرنے کے لئے سیپکو کے شکایات مراکز پر رابطہ کیا جاتا ہے تو وہاں پر تعینات اہلکار تار ٹوٹنے، گرڈ اسٹیشن میں فالٹ آنے سمیت دیگر جواز بتاکر ٹال مٹول سے کام لیتے ہیں۔ ایک جانب بجلی کی طویل لوڈشیڈنگ کا سلسلہ جاری ہے تو دوسری جانب وقفے وقفے سے بجلی کی آنکھ مچولی اور وولٹیج کی کمی کے باعث فریج، ٹی وی، استری، پنکھے ، واشنگ مشین سمیت دیگر برقی آلات ناکارہ ہورہے ہیں جس سے شہریوں کو لاکھوں روپے مالیت کا نقصان ہورہا ہے ۔ علاوہ ازیں سیپکو انتظامیہ نے صارفین کو ڈیڈکشن بلز ارسال کرکے ذہنی اذیت میں مبتلا کردیا ہے۔ پریشان حال شہریوں کا کہنا ہے کہ بجلی تو فراہم نہیں کی جا رہی مگر ہر ماہ ڈیڈکشن بلز ارسال کیے جارہے ہیں۔ انہوں نے وزیر اعظم، وفاقی وزیر پانی و بجلی و دیگر بالا حکام سے اپیل کی کہ نوٹس لیکر بجلی کی لوڈشیڈنگ کا دورانیہ کم کرایا جائے اور زائد ریڈنگ کے بلز کی درستی کو یقینی بنایا جائے تاکہ صارفین کو ریلیف مل سکے۔میرپورخاص سےنامہ نگار کے مطابق میرپورخاص سمیت زیریں سندھ کے شہری اور دیہی علاقوں میں جمعہ سے اچانک غیر اعلانیہ لوڈشیڈنگ میں اضافہ کردیا ہے،میرپورخاص شہر میں بجلی کی لوڈ شیڈنگ کادورانیہ 4گھنٹے سے بڑا کر 8گھنٹے کردیا گیا ہے۔شدید گرمی میں بجلی کی لوڈ شیڈنگ میں اچانک اضافہ ہونے کی وجہ سے ایک جانب عوام کی مشکلات بڑھ گئی ہیں اور اس سے کاروباری سرگرمیاں بھی متاثر ہوں گیتودوسری جانب نکاسی وفراہمی آب کا نظام جوپہلے ہی درہم برہم ہے مفلوج ہوکر رہ جائے گا۔اس سلسلہ میں حیسکو ذرائع کا کہنا ہے کہ بجلی کی فراہمی کے مین پاوراسٹیشن میں کم پاور کا ٹرانسفارمر تبدیل کرکے زیادہ پاور کا ٹرانسفارمر لگانے کے کام کے باعث عارضی طور پر بجلی کی لوڈ شیدنگ میں اضافہ کیا گیا ہے اور یہ کام تقریباً ایک ماہ میں مکمل ہوگا۔