فلموں میں تمباکو نوشی کی نمائش ، معاشرے کے بگاڑ کا بڑا سبب

July 14, 2017

چھ سال میں تمباکو نو شی ،بڑھا نے والی فلموں کا 43 فیصد اضا فہ ہالی ووڈ فلمیں معاشرے میںتمباکو نوشی کو فروغ دے رہی ہیں۔ایک تحقیق کے مطابق پچھلے 6سالوںمیں 43فیصد فلمیں سوسائٹی میں تمباکونوشی میںاضافہ کا سبب بنیں۔

ان فلموںسے صرف بالغ افراد میںہی تمباکو نوشی کارجحان عام نہیںہوا بلکہ بچے بھی اس بری لت کے عادی بنے ہیں۔

ماہرین کا کہنا ہے کہ فلموں میں تمبا کو نو شی کے منا ظر دیکھ کر نو جو انوں میں اس کا استعما ل بڑھتا جا رہا ہے اور اس کے صحت پر برے اثرات پڑرہے ہیں۔

کیلفورنیا یو نیو رسٹی میں’ ٹوبیکوکنٹرول پروگرام‘ کے ڈائریکٹر اسٹین گلا نٹ کا کہنا ہے کہ فلموں میں تمبا کو نو شی کے استعما ل کے جدید اور پرکشش طریقے دکھا ئے جا تے ہیں جنہیں نوجوان شوق سے دہراتے ہیں اور یہیںسے سگریٹنوشی کا رجحان بڑھتا ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ ان فلمو ں میں تمباکو نو شی کے استعما ل کو ترک کرکے لا کھو ں بچوں کی زندگی کو محفو ظ کیا جا سکتا ہے ۔ماہرین کا کہنا ہے کہ سن2010سے 2016 کے درمیان بننے والی فلموں میں بچوں کو ہدف بنایا گیا تھا ۔

تمباکو کے استعمال میں زیا دہ تر سگریٹ ، سگار ، پا ئپ ، شیشہ اور الیکٹرانک سگریٹ شامل ہیں ۔ مجمو عی طو رپر زیا دہ تر فلمو ں میں تمبا کو نو شی کا استعمال 72 فیصد بڑھا ہےکیوں کہ فلموں میںتمباکو نو شی کو90 فیصد تک بڑھا کر دکھایا گیا۔