بھارت میں سگریٹس پر ٹیکس میں اضافہ

July 18, 2017

بھارت میں سگریٹ نوشی کا رجحان مسلسل کم ہورہا ہے۔۔۔’خدا نہ خواستہ‘ اس کی وجہ عوامی آگاہی نہیں بلکہ گزشتہ ہفتے سگریٹ پرلگایا گیا ٹیکس ہے ۔ لوگ اس ٹیکس کو اداکرنے کی استعداد نہیںرکھتے۔

نیشنل فیملی ہیلتھ سروے رپورٹ کے مطابق دس سال کے دوران مردا ور خواتین دونوں میں سگریٹ نوشی کی شرح کم ہوئی ہے۔

ماہرین کا کہنا تھاکہ اس شرح کو اورکم کرنے کے لیے مزید اقدامات ضروری ہیں۔ وزیرخزانہ ارون جیٹیلی کا کہنا ہے کہ ٹیکس میںاضافے کی وجہ لوگوں کو اچھی صحت کی طرف راغب کرنا اور عوامی آگاہی میںاضافہ کرنا ہے۔

نئ ٹیکس اصلاحات میںہر 1000 سگریٹس پر 792 روپے ٹیکس لگایا گیا ہے۔ ٹیکس بڑھانے سے قومی خزانے کو50 ارب روپےکی اضافی آمدنی ہوئیہے۔

گزشتہ 70 سالوں میںپہلی بارٹیکس کی شرح میںاس حد تک اضافہ کیا گیا ہے ورنہ اس سے قبل سگریٹ کی قیمت انتہائی کم تھی۔

ملک کی سب سے بڑی سگریٹ بنانے والی کمپنی ’انڈین ٹوبیکو کمپنی ‘کوسگریٹ کی سیل کم ہونے سے 14 فیصد نقصان ہواہے۔

بھارت میں سگریٹ نوشی سے ہر سال 10لاکھ سے زیادہ افرادکینسر، امراض قلب اور اس جیسی دیگر بیماریوںسے مرجاتے ہیں۔

سگریٹنوشی کے خلاف مہم چلانے والوں کا کہنا ہے کہ کھلے عام سگریٹ کی فروخت سے تمباکونوشی کے رجحان میں اضافہ ہوتا ہے۔